گزشتہ روز امریکا کے دو جنگی بحری جہاز بحیرہ احمر پہنچے ہیں، ان جہازوں میں 3 ہزار سے زائد امریکی فوجی تعینات ہیں۔
امریکی بحریہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے سے اعلان کردہ تعیناتی کیلئے بحری جہاز 'یو ایس ایس باطان' اور 'یو ایس ایس کارٹر ہال' نہر سوئز سے گزر کر بحیرہ احمر پہنچے۔
یو ایس ایس کارٹر ہال بحریہ کے فوجیوں کو سامان سمیت ٹرانسپورٹ کرنے اور انہیں ساحل تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکی بحریہ کی پانچویں فلیٹ کے سربراہ کمانڈر ٹم ہاکنز نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ ان نئے یونٹس سے آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بحری خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کارروائیوں اور علاقائی تنازعات کو کم کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 5 جولائی کو امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کی فوج نے ایران کی طرف سے اومان کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں دو کمرشل ٹینکرز کو ضبط کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا۔
ایران کا موقف تھا کہ ایک بحری ٹینکر ایرانی بحری جہاز سے ٹکرایا تھا جس میں عملے کے 5 ارکان زخمی ہوئے تھے۔
امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ایران نے پچھلے دو برس میں 20 بین الاقوامی جہازوں کو تحویل میں لیا یا تحویل میں لینے کی کوشش کی۔