لندن ( مرتضی علی شاہ) کیمن آئی لینڈ کی گرینڈ عدالت نے کراچی الیکٹرک کمپنی کو ٹیک اوور کرنے کے حوالے سے پاکستان کو اپنی کارروائی آگے بڑھانے کی اجازت دے دی ہےتاکہ حکومت پاکستان پرائیویٹائزیشن کمیشن کے ذریعے اور پاور ڈویژن سیکریٹریز، نیپرا اور ایس ای سی پی کے ذریعے اس عمل کو آگے بڑھائے جبکہ انفراسٹرکچر اینڈ گروتھ کیپیٹل فنڈ ایس پی وی 21 کو بھی جزوی ریلیف دیا ہے۔
گرینڈ کورڑ کے جج جسٹس سیگل نے الجومیہ پاور لمیٹڈ کو حکم دیا ہے اور ڈینہم انویسٹمنٹ لمیٹڈ کے کیس بنام انفراسٹرکچر اینڈ گرو کیپٹل فنڈ میں یہ حکم جاری کیا ہے۔
اکتوبر 2022میں سندھ ہائیکورٹ نے ایک حکم امتناع جاری کیا تھا جس میں کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں کوئی بھی تبدیلی کرنے سے روک دیا گیا تھا کیونکہ اس کے خلاف کے ای ایس پی میں حصص یافتگان نے کیس فائل کر رکھا تھا۔
بورڈ آف ڈائیریکٹرز میں تین پوزیشنز خالی پڑی ہیں۔ الجومیہ پاورلمیٹڈ اور ڈینہام انویسٹمنٹ لمیٹڈ نے کہا ہے کہ ہم کیمن کورٹ کے شکرگزار ہین کہ اس نے پاکستانی عوام کےلیے اس معاملے کی حساسیت کو تسلیم کیا اور پاکستان اور اس کی سیکورٹی پر اس کے مضمرات کو پیش نظر رکھا۔ مقدمے کی آئندہ سماعت اکتوبر میں ہوگی۔