• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جناح اسپتال کراچی کی انتظامیہ کا خصوصی یومیہ حکم نامے، ملازمین کشمکش اور پریشانی میں مبتلا

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) جناح اسپتال کراچی کی انتظامیہ کے ایک خصوصی یومیہ حکم نامے نے ملازمین کو کشمکش اور پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے جس میں ملازمین سے وفاق یا سندھ کا ملازم رہنے کے سلسلے میں رائے طلب کی گئی ہے۔ اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول نے جمعرات 17 اگست کو یہ خصوصی یومیہ حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق جناح اسپتال کے تمام ڈیوالوڈ کیڈر ملازمین کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان جناح اسپتال کے حوالے سے معاہدے کی روشنی میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 146کے تحت سندھ حکومت کو جناح اسپتال کو 25 سال تک چلانے کا اختیار دیا گیا ہے اس لئے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ڈیوالوڈ کیڈر ملازمین سے ان کی اجازت طلب کی جائے کہ وہ سندھ حکومت کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں یا دوبارہ وفاقی حکومت کو جوائن کرنا چاہتے ہیں ۔ اس سلسلے میں رضامندی فارم ایڈمن ون سے حاصل یا آن لائن ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے جسے 7 دنوں کے اندر جمع کرانا ہوگا اگر ملازمین یہ فارم جمع نہیں کرائیں گے تو یہ سمجھا جائے گا کہ ملازمین سندھ حکومت کےساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات کے مطابق جناح اسپتال وفاقی حکومت کو چلانا ہے جبکہ سندھ حکومت کومذکورہ معائدے کے تحت یہ اسپتال دیا گیا ہے ایسے میں پاکستان بھر کے مختلف صوبوں کے کوٹوں پر بھرتی ہونے والے ملازمین میں تشویش پائی جاتی ۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے ان کی سینیارٹی متاثر ہوگی، ترقیاں نہیں مل سکیں گی، وفاقی حکومت کے ملازمین کو ملنے والی مراعات اور الاؤنسز سے محروم ہو جائیں گے ، سندھ کے مختلف اسپتالوں میں ان کے تبادلے کیے جائیں گے اور ان کے بچوں کا کوٹہ ختم ہوجائے گا۔ ملازمین نے مطالبہ کیا کہ اس طرح ان پر دباؤ نہ ڈالا جائے بلکہ جس طرح اسپتال چل رہا ہے اور وہ کام کر رہے ہیں اسی اسٹیٹس کےساتھ انہیں کام کرنے دیا جائے۔
ملک بھر سے سے مزید