جڑانوالہ کی بدقسمت کرسٹن کالونی کا مسلمان رہائشی تحصیل میں اقلیتی برادری کے خلاف توہین مذہب کے الزامات کے بعد جنم لینے والے فسادات میں بقائے باہمی کی بہترین مثال بن گیا۔
ملک خلیل عرفان نے اپنی پڑوسن جوزفین کی حفاظت کے لیے اس وقت اپنی جان کی بازی لگا دی جب 16 اگست کو کرسٹن کالونی میں جلاؤ گھیراؤ شروع ہوا۔
اُنہوں نے اپنی پڑوسن اور ان کے بچوں کو بچانے کے لیے انہیں اپنے گھر میں پناہ دی۔
جس کے بعد ملک خلیل عرفان اپنے پڑوسیوں کے گھر کو جلنے سے بچانے کے لیے ان کے گھر کے باہر جائے نماز لے کر کھڑے ہوگئے۔
علاقے کے حالات بہتر ہونے کے بعد جوزفین بھی اپنے گھر واپس چلی گئیں اور وہ اپنا گھر اور گھر والوں کی جان بچانے کے لیے ملک خلیل عرفان کی شکر گزار ہیں۔
واضح رہے کہ بدھ کو فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مسیحی برادری کی ایک کالونی میں سینکڑوں افراد نے ہنگامہ آرائی کی، مسیحیوں کے 86 سے زائد گھروں اور 19 گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور اُنہیں نذرِ آتش کیا۔
اس حوالے سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث 170 ملزمان کی فہرست تیار کی ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 160 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ویڈیوز، جیو فینسنگ، ایجنسیوں کی رپورٹ اور نادرا ریکارڈ کی مدد سے ملزمان کی شناخت کررہے ہیں۔
ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ متاثرہ گھروں کی بحالی تک خواتین اے ایس پیز جڑانوالہ میں ڈیوٹی دیں گی۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ خواتین پولیس افسران مسیحی خواتین اور بچیوں کی سیکیورٹی اور احساس تحفظ کو یقینی بنائیں گی۔