• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسافر کی غلطی نے ٹیکسی ڈرائیور کو 30 سال بعد جڑواں بھائی اور والدین سے ملوادیا

کولاج فوٹو: فائل
کولاج فوٹو: فائل

مسافر کی غلطی نے ٹیکسی ڈرائیور کو 30 سال بعد اسکے گمشدہ جڑواں بھائی اور حقیقی والدین سے ملوادیا۔

یہ غیر معمولی واقعہ چین کے صوبہ گویژو میں پیش آیا جس نے سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کرلی ہے۔ 

مذکورہ واقعہ 4 جنوری کو ڈونگ فینگ کاؤنٹی میں پیش آیا جب پینگ ڈنگی نامی شخص، جس کی درست عمر نہیں بتائی گئی، تین دہائیوں بعد واپس اپنے حقیقی خاندان سے مل گیا۔ 

یہ کہانی 2016 میں اس وقت شروع ہوئی جب پینگ گویانگ میں اپنی ٹیکسی چلا رہا تھا کہ ایک مسافر نے اسے اپنا دوست سمجھ کر مخاطب کیا۔ ابتدائی طور پر مسافر کی واقفیت نے پینگ کو الجھن میں ڈال دیا لیکن جلد ہی اسے احساس ہوا کہ یہ غلط فہمی دراصل ان کے گمشدہ جڑواں بھائی کی وجہ سے تھی۔

پینگ نے اپنے بھائی سے پہلی ملاقات کے بارے میں دلچسپ کہانی بتاتے ہوئے کہا، ’یہ ایسا تھا جیسے آئینہ دیکھ رہا ہوں۔ ڈی این اے ٹیسٹ کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ ہماری مشابہت 90 فیصد تھی۔‘

رپورٹ کے مطابق صرف جسمانی مشابہت ہی نہیں بلکہ دونوں بھائیوں کی عادات بھی حیران کن حد تک مماثل تھیں، حتیٰ کہ دونوں مختلف شہروں میں رہتے ہوئے بھی ایک ہی دن بیمار ہوئے۔

اگرچہ بھائیوں کو ایک دوسرے سے ملنے کا موقع مل گیا لیکن حیاتیاتی والدین کی تلاش میں کامیابی نہیں ملی۔ دہائیوں قبل اسپتال کے عملے نے ان کی والدہ کو بتایا تھا کہ دونوں بچے پیدائش کے فوراً بعد انتقال کر گئے۔ اس کے بعد دونوں بھائیوں کو مختلف خاندانوں نے گود لے لیا تھا۔

پینگ کو ابتدائی طور پر ایک ڈاکٹر نے گود لیا لیکن ان کے مسلسل رونے کی وجہ سے ڈاکٹر نے انہیں ایک اور خاندان کے سپرد کردیا۔ وہ اپنے گود لینے والے والدین کے اکلوتے بیٹے کے طور پر پلے بڑھے اور 18 سال کی عمر میں ایک رشتہ دار کے ذریعے اپنی گود لینے کی حقیقت جان پائے۔ انہوں نے کئی بار اپنی حیاتیاتی فیملی کو تلاش کرنے کی کوشش کی لیکن ان کی کوششیں ناکام رہیں۔

اپنے جڑواں بھائی سے دوبارہ ملنے کے بعد پینگ کا عزم مزید مضبوط ہوگیا اور دسمبر 2022 میں انہوں نے ’بےبی کم ہوم‘ پلیٹ فارم پر اپنی تفصیلات دوبارہ جمع کروائیں۔ صرف چند دن بعد انہوں نے اپنے حیاتیاتی والدین کے علاوہ دو بڑی بہنوں کو بھی ڈھونڈ لیا۔ 

دلچسپ و عجیب سے مزید