کراچی(اسٹاف رپورٹر) کانرڈ ٹربل نے امریکی قونصل خانے میں قونصل جنرل کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ امریکی قونصلیٹ اعلامیہ کے مطابق انھوںنےحال ہی میں امریکی مشن کے نائب سربراہ اور 2020ء تا 2023ء میڈرڈ اسپین میں ناظم الامور کے طور پر خدمات انجام دیں۔ کانرڈ ٹربلنے میڈرڈ سے قبل واشنگٹن میں مغربی یورپ اور یورپی یونین کیلئے تین سال تک نائب معاون برائے وزارت خارجہ کی حیثیت سے کام کیا، جبکہ ایک سال تک فارن سروس انسٹی ٹیوٹ میں ڈپلومیٹک ٹریڈ کرافٹ ٹریننگ اسکول کے سربراہ رہے اور امریکہ کے فنڈ برائے جرمن مارشل میں ایک سال تک سینئر رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ انہیں کیوبا کے دارالخلافہ ہوانا میں 2012ء تا 2015ء امریکی مشن کے نائب سربراہ کے ذمہ داریاں تفویض کی گئیں، جسکے دوران انہوں نے امریکہ اور کیوبا کے مابین سفارتی تعلقات کی بحالی سمیت وہاں امریکی سفارتخانے کو دوبارہ کھولنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس س پہلے انہوں نے سینٹیاگو، پورٹو پرنس اور بغداد میں سفارتی ذمیداریاں سرانجام دینے کیساتھ جرمنی میں دو ادوار گذارے، جن میں سے ایک سال تک بون میں جرمن دفتر خارجہ میں سفارتی تبادلہ اور میونخ میں قونصل جنرل کے طور پر تین سال کا دورہ شامل ہیں۔ اس کیساتھ کانرڈ ٹربل واشنگٹن ڈی سی میں کئی قائدانہ عہدوں پربھی خدمات انجام دیں ہیں۔ کان کانرڈ ٹربل کا بچپن کیلیفورنیا کے شہرلاس اینجلس میں گزرا، انکی اہلیہ کرسٹینا ٹربل جو بھی ایک سفارتکار ہیں، دونوں کو چار بچے ہیں۔ کانرڈ ٹربل نے لویولا میری ماؤنٹ یونیورسٹی سے شعبہ تاریخ میں بیچلرز، جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ز اور یو ایس نیشنل وار کالج سے قومی سلامتی کے مطالعہ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔ کانرڈ ٹربل خارجہ امور کی خدمات میں شامل ہونے سے قبل، جرمنی میں طالب علم اور ہنڈوراس میں رضاکاراستاد تھے۔ انہیں ہسپانوی، جرمن، فرینچ اور ہیشنکریئول زبانوں پر عبور حاصل ہے۔ گلوکاری اور موسیقی سے چاہ رکھنے والے کانرڈ ٹربل نیشنل اکیڈمی آف ریکارڈنگ آرٹس اینڈ سائنسز(گریمی ایسوسی ایشن) کے سابق رکن بھی ہیں۔ وہ کھیلوں کے بھی بیحد شوقین ہیں اور کرکٹ کے داؤ پیچ سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ جبکہ وہ بیس بال، باسکٹ بال اور ساکر کھیلوں کے منجھے ہوئے کھلاڑی بھی ہیں۔ کراچی میں امریکی قونصل جنرل کا عہدہ سنبھالنے اور پاکستان کے عوام کیساتھ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 76 ویں سالگرہ مناتے ہوئے انہوں نے تہیہ کیا ہے کہ وہ اقتصادی سرمایہ کاری، تجارتی تعاون اور سبز اتحاد فریم ورک کے فروغ کے ذریعے امریکہ اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ شراکت داری کو بڑھانے کے مشترکہ مقصد کو پروان چڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے، جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔