ایشیا کپ کے سُپر فور مرحلے کے پہلے میچ میں پاکستان نے بنگلادیش کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے بنگلادیش کے 194 رنز کے ہدف کو 3 وکٹوں کے نقصان پر 39 اعشاریہ 3 اوورز میں حاصل کرلیا۔
ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کرنے والی بنگلادیشی ٹیم 38 اعشاریہ 4 اوورز میں 193 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی تھی، یوں پاکستان کو 194 رنز کا ہدف ملا۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پہلی وکٹ 35 کے اسکور پر گری جب فخر زمان 20 رنز بناکر شریف السلام کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
گرین شرٹس کی دوسری وکٹ 74 کے اسکور پر گری، بابر اعظم صرف 17 رنز بناکر تسکین احمد کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔
تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی اوپنر امام الحق تھے، 159 کے اسکور پر وہ 78 رنز بناکر بولڈ ہوگئے، ان کی وکٹ حسن مرزا کے حصے میں آئی۔
امام الحق نے 84 گیندوں کا سامنا کیا اور اس دوران 4 چھکے اور 5 چوکے لگائے تھے، انہوں نے محمد رضوان کے ساتھ مل کر تیسری وکٹ پر 85 رنز کی شراکت قائم کی۔
بعد ازاں محمد رضوان نے آغا سلمان کے ساتھ مل کر 40 رنز کی ناقابل شکست پارٹنر شپ بنائی، دونوں کھلاڑی بالترتیب 63 اور 12 رنز پر ناٹ آؤٹ واپس لوٹے۔
ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کرنے والی بنگلادیشی ٹیم کی ابتدائی 4 وکٹیں صرف 47 رنز پر گر گئیں، مہدی حسن مرزا صفر، لٹن داس 14 رنز کو نسیم شاہ اور شاہین آفریدی نے میدان بدر کیا۔
اگلے دو کھلاڑیوں اوپنر محمد نعیم 20 اور توحید ہردوئے 2 رنز کو حارث روف نے میدان چھوڑنے پر مجبور کردیا۔
پانچویں وکٹ پر کپتان شکیب الحسن اور سینئر بیٹر مشفیق الرحیم نے 120 گیندوں پر 100 رنز کی شراکت قائم کی، اس دوران دونوں ہی کھلاڑیوں نے اپنی اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں۔
میچ کے دوران شکیب الحسن نے 53 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری بنائی، جو اُن کے ایک روزہ کیریئر کی 54ویں نصف سنچری رہی۔
وہ پاکستان کے خلاف اہم میچ میں بنگلادیش کے آؤٹ ہونے والے پانچویں کھلاڑی تھے، 147 کے مجموعے پر شکیب الحسن کو 53 کے انفرادی اسکور پر فہیم اشرف نے پویلین کی راہ دکھائی۔
چھٹی وکٹ پر شمیم حسین نے مشفق الرحیم کے ساتھ مل کر اسکور میں 27 رنز کا اضافہ کیا، 174 کے مجموعے پر افتخار احمد نے امام الحق کی مدد سے شمیم حسین کو 16 کے انفرادی اسکور پر قابو کرلیا۔
مشفق الرحیم نے 64 رنز کی باری کے دوران 5 چوکے لگائے، انہیں 190 کے اسکور پر حارث روف نے محمد رضوان کی مدد سے شکار کرلیا، یوں اننگز کی بڑی اور اہم ترین وکٹ بھ فاسٹ بولر کے نام رہی۔
اس کے بعد آخری تین کھلاڑی صرف 3 رنز کے اضافے کے ساتھ ہی میدان چھوڑ گئے، گرین شرٹس کے حارث روف نے 4، نسیم شاہ نے 3 جبکہ شاہین آفریدی، افتخار احمد اور فہیم اشرف نے 1،1 وکٹ اپنے نام کی۔
اس سے قبل لاہور میں قذافی اسٹیڈیم میں ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے کپتان شکیب الحسن نے کہا کہ اگر ہم زیادہ رنز بناتے ہیں تو اس سے مخالف ٹیم پر دباؤ پڑے گا۔
شکیب الحسن نے کہا کہ ہم نے افغانستان کے خلاف جو کچھ کیا اسے دہرانا چاہتے ہیں لیکن ہمیں دنیا کی نمبر ون ٹیم کا سامنا ہے اس لیے ہمیں اپنا بہترین کھیل کھیلنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم بھی پہلے بیٹنگ ہی کرتے، گزشتہ رات ہم نے دیکھا کہ حالات نے فاسٹ بولرز کی مدد کی، میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔
آج کے میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں کپتان بابر اعظم، نائب کپتان شاداب خان، فخر زمان، امام الحق، سلمان علی آغا، افتخار احمد، محمد رضوان، فہیم اشرف، نسیم شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔