• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذکاء اشرف کا جے شاہ کو لکھا گیا احتجاجی خط سامنے آگیا

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین ذکاء اشرف کا ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ کو لکھا گیا احتجاجی خط سامنے آگیا ہے۔

پاکستان نے ایشیا کپ کے دوران بارشوں سے متاثر ہونے والے میچز کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصان کے ازالے کا مطالبہ کر دیا۔

خط میں پی سی بی نے ایشیا کپ کا وینیو منتقل کرنے کے حوالے سے احتجاج کیا اور لکھا گیا کہ یہ خط غیر پیشہ وارانہ طرز عمل کے خلاف احتجاج کے طور پر تحریر کیا گیا ہے۔

خط کے متن کے مطابق اے سی سی کی سطح پر فیصلہ سازی میں غیر پیشہ وارانہ طرز عمل اختیار کیا گیا، پی سی بی نے ایشیا کپ کے شیڈول کو حتمی شکل دیے جانے پر متعدد مرتبہ اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

خط میں مزید کہا گیا کہ سری لنکا کا انتخاب کرنے کے موقع پر بارش کو مدنظر رکھتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا گیا، ان تحفظات پر اے سی سی نے کوئی توجہ نہیں دی۔

پی سی بی کے خط میں یہ بھی تحریر کیا گیا کہ پاک بھارت میچ بارش کی نظر ہونے پر اسٹیڈیم میں موجود اے سی سی کے نمائندگان نے غیر رسمی اجلاس کیا، جس میں کولمبو میں بارشوں کے پیش نظر نئے وینیو کی تلاش کا معاملہ زیر بحث آیا۔

خط میں بتایا گیا کہ میٹ آفس کی رپورٹ اجلاس میں پیش کی گئی، جس کے مطابق کولمبو اور پالی کیلے میں بارشیں تھیں جبکہ ہمبنٹوٹا میں بارشیں نہیں ہونی تھیں۔

خط کے متن کے مطابق پی سی بی کو اجلاس میں بتایا گیا کہ ایمرجنسی میں ہمبنٹوٹا کا وینیو تجویز کیا گیا ہے، جو میچز کروانے کےلیے سب سے مناسب جگہ ہے۔

خط میں بتایا گیا کہ اجلاس کے بعد ایشین کرکٹ کونسل کے جنرل منیجر (جی ایم) آپریشنز تھوسیت پریرا اور پی سی بی کے درمیان رات 9 بج کر 11 منٹ پر ای میل کا تبادلہ ہوا۔

پی سی بی خط کے مطابق 5 ستمبر کی صبح 10 بج کر 12 منٹ پر ای میل کے ذریعے بتایا جاتا ہے کہ سری لنکا میں میچز ہمبنٹوٹا میں ہوں گے۔

خط کے مطابق کینڈی میں بھارت اور نیپال کے میچ کے اختتام پر بھی پی سی بی اور سری لنکن کرکٹ کے نمائندوں کا اجلاس ہوا، دونوں بورڈز نے لاجسٹک کے انتظامات شروع کردیے اور ہیڈ کیوریٹر کو بھی ہمبنٹوٹا بھیج دیا گیا۔

خط میں بتایا گیا کہ 5 ستمبر کو پروڈکشن کا اسٹاف اور کٹس بھی ہمبنٹوٹا روانہ ہوگئی، اسی صبح 10 بج کر 39 منٹ پر اے سی سی کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی۔

خط کے مطابق ای سی سی کی ای میل میں میچز ہمبنٹوٹا منتقل کرنے اور اس کی جلد پریس ریلیز کرنے کا کہا گیا، 27 منٹ بعد اے سی سی کا پی سی بی کو آخری ای میل نظر انداز کرنے کا کہا جاتا ہے۔

احتجاجی خط میں بتایا گیا کہ یہ ہمارے لئے پریشان کن تھا کہ پی سی بی کو فیصلہ لینے سے قبل نہ پوچھا گیا نہ ہی رابطہ کیا گیا، اب تک واضح نہیں ہوسکا کہ یہ فیصلے کون کر رہا ہے، اس حوالے سے ہمیں وضاحت درکار ہے۔

پی سی بی کے احتجاجی خط میں مزید کہا گیا کہ کولمبو اور کینڈی میں میچز کے لیے کسی صورت ماحول سازگار نہیں ہے۔

ذکاء اشرف نے خط میں کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ یکطرفہ فیصلے کون کر رہا ہے اور میزبان کو پوچھنا اور مشورہ کرنے کا عمل کیوں نہیں کیا گیا۔

خط میں یہ بھی استفسار کیا گیا کہ ایشیا کپ کے بارش سے متاثرہ میچز کی گیٹ منی کے نقصان کا ذمے دار کون ہوگا؟

پی سی کے خط میں کہا گیا کہ متاثرہ میچز کی وجہ سے اے سی سی کے ایونٹس کا پوری دنیا میں بدترین تاثر جائے گا، اے سی سی کو بارش سے متاثرہ میچز کی ذمہ داری لینا ہوگی اور مالی نقصان کا بھی ازالہ کرنا ہوگا۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید