• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ کراچی، ICCBS میں 21 برس سے تعینات اقبال چوہدری فارغ

کراچی (سید محمد عسکری) جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی علوم میں 21؍ برس اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان انسٹیٹیوٹ آف جنیٹکس اینڈ بائیو ٹیکنالوجی انجینئرنگ میں 12؍برس سے تعینات سربراہان عہدے سے فارغ ہوگئے۔ دونوں اداروں کے سربراہ ریٹائرڈ ہونے کے باوجود طویل عرصے تک تعینات رہے اور اپنے عہدوں میں بار بار توسیع لیتے رہے۔ جامعہ کراچی کے قائم مقام رجسٹرار وحید بلوچ کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین کو ڈاکٹر اقبال چوہدری کی جگہ بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی علوم کے ڈائریکٹر کا چارج دے دیا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان انسٹیٹیوٹ آف جنیٹکس اینڈ بائیو ٹیکنالوجی انجینئرنگ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عابد اظہر کے عہدے کا چارج وہاں پروفیسر نہ ہونے کے باعث وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کو منتقل ہوگیا ہے۔ بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے تحت دو نمایاں تحقیقی ادارے ایچ ای جے ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری اور ڈاکٹر پنجوانی سینٹر فار مالیکیولر میڈیسن اینڈ ڈرگ ریسرچ کام کررہے ہیں جبکہ ان دو اداروں کے زیر نگرانی بھی کئی دیگر ادارے سرگرم عمل ہیں ان تمام اداروں کے واحد ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری تھے جن کی ڈائریکٹر شپ 21؍ سال کے بعد ختم ہوگئی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ 21؍ برس میں نہ صرف تمام اداروں کی ڈائریکٹر شپ اپنے پاس رکھی بلکہ انھوں نے اسلام آباد میں کامسٹیک کے کوآرڈینٹر جنرل کا عہدہ بھی اپنے پاس رکھا اور وہ ہفتے میں پانچ دن اسلام آباد جبکہ دو روز کراچی میں ہوتے تھے۔ جامعہ کراچی کے قائم مقام رجسٹرار کے مطابق گزشتہ ماہ انھوں نے ڈائریکٹر کے عہدے کیلئے جو اشتہار دیا تھا اس کی منظوری جامعہ کراچی سے نہیں لی تھی اور جو اشتہار تھا اس میں وہ واحد ہی امیدوار تھے تاہم بھرتیوں پر پابندی کی وجہ سے بھرتی پر عمل روک دیا گیا تھا اور قواعد کے مطابق ریٹائرڈ شخص ڈائریکٹر تعینات نہیں ہو سکتا۔ دلچسپ امر یہ ہے سابق گورنر سندھ عشرت العباد کے دور سے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی علوم میں پیٹرن انچیف کا عہدہ بھی تخلیق کرکے ڈاکٹر عطاالرحمان کو اس عہدے پر غیر معینہ مدت تک کیلئے تعینات کیا گیا ہے جبکہ جامعہ کراچی کے ایکٹ میں اس عہدے کا وجود ہی نہیں ہے۔
اہم خبریں سے مزید