یورپین کمیشن کی صدر ارسلا واندرلین کا کہنا ہے کہ جب سے انہوں نے 2019 میں اپنا پہلا پروگرام پیش کیا تھا تب سے EU میں کافی تبدیلی آئی ہے جبکہ ہم نے عملدرآمد کے لئے اس وقت جو سیاسی رہنما خطوط وضع کیے تھے ان میں سے 90 فیصد سے زائد فراہم کر چکے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپین پارلیمنٹ اسٹراسبرگ کے ’تاریخ کی پکار کا جواب اور آج ڈلیور اور کل کی تیاری کریں‘ کے عنوان سے فل سیشن میں اپنے سالانہ خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کے اندرونی مسائل، بیرونی تعلقات، ماحولیاتی مسائل سے نمٹنے کے لئے اس کی ترجیحات اور اس کے لئے اختیار کردہ راستے کے خدوخال کے علاوہ بہت سے دیگر امور پر گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ نئی نسل ہمیں دیکھ رہی ہے، ہمیں کل آنے والی تاریخ کا آج جواب دینا ہے۔ تاہم نئے الیکشن میں اب 300 سے بھی کم دن رہ گئے ہیں۔ کسی بھی انتخاب کی طرح یہی وہ وقت ہوگا کہ لوگ ہماری یونین اور اس کی نمائندگی کرنے والوں کے کام پر غور کریں گے لیکن یہ فیصلہ بھی وقت ہی کرے گا کہ لوگ کس قسم کا مستقبل اور کیسا یورپ چاہتے ہیں؟۔
کمیشن کی صدر نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری یونین آج ان لوگوں کی عکاسی کرتی ہے جنہوں نے دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک بہتر مستقبل کا خواب دیکھا تھا۔ ایک ایسا مستقبل جس میں قوموں، جمہوریتوں اور لوگوں کا اتحاد امن اور خوشحالی کے لئے مل کر کام کرے گا۔ وہ لوگ سمجھتے تھے کہ یورپ تاریخ کی پکار کا جواب ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج جب میں نئی نسل کے نوجوانوں سے بات کرتی ہوں تو مجھے ایک بہتر مستقبل کیلئے وہی کچھ یعنی 'کچھ بہتر کرنے کی وہی جلتی ہوئی خواہش' نظر آتا ہے، یہی یقین کہ بے یقینی کی دنیا میں یورپ کو ایک بار پھر تاریخ کی پکار کا جواب دینا ہوگا اور یہ ہمیں ملکر کرنا ہے۔
ارسلا واندرلین نے کہا کہ یورپ میں ہم نے ایک جیو پولیٹیکل یونین کی پیدائش دیکھی ہے، جس میں یوکرین کی حمایت، روس کی جارحیت کا مقابلہ کرنا، چین کے جارحانہ انداز کا جواب دینا اور شراکت داری میں سرمایہ کاری کرنا شامل ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اب ہمارے پاس ایک یورپین گرین ڈیل ہے جو ہماری معیشت کا مرکز ہے۔ ہم نے ڈیجیٹل منتقلی کا راستہ طے کیا ہے اور آن لائن حقوق میں عالمی علمبردار بن گئے ہیں۔ ہمارے پاس تاریخی NextGenerationEU نامی پروگرام ہے جس میں آٹھ سو ارب یورو کی سرمایہ کاری اور اصلاحات شامل ہیں، جس کے ذریعے آج اور آنے والے کل کیلئے معقول ملازمتیں پیدا کر رہے ہیں۔ اسی طرح ہم نے ہیلتھ یونین کے لئے تعمیراتی بلاکس قائم کیے ہیں جو پورے براعظم اور دنیا کے بڑے حصّوں کو ویکسین لگانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ ہم نے توانائی، چپ میکنگ اور اہم خام مال کے شعبوں میں خود مختار ہونا شروع کردیا ہے جبکہ صنفی مساوات پر بھی ہم نے اہم کام کیا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ گرین ڈیل پر یورپین کاروں کی صنعت کی ڈی کاربونائزیشن اور اپنی مسابقت کو برقرار رکھتے ہوئے چین کی بنائی ہوئی الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی مخالف تحقیقات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غیر منصفانہ طرز عمل کے خلاف اپنا دفاع کرنا چاہیے۔
صدر واندرلیین نے کسانوں، خاندانوں اور صنعت کے لیے منصفانہ منتقلی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ یورپ اپنی مسابقتی برتری کو برقرار رکھنے کے لیے ’جو کچھ بھی کر سکا کرے گا۔
اپنی سالانہ تقریر میں مصنوعی ذہانت کے حوالے سے ارسلا واندرلین نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس(AI) صحت کی دیکھ بھال کو بہتر بنائے گا، پیداواری صلاحیت کو بڑھا ئے گا اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن کی ’نمبر ایک ترجیح یقینی بنانا ہے کہ AI کی ترقی انسانوں پر مرکوز، شفاف اور ذمہ دارانہ طریقے سے ہو‘۔ انہوں نے اس کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے آئی پی سی سی سے ملتے جلتے ماہرین کے بین الاقوامی پینل کا بھی مطالبہ کیا۔
یوکرین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ کمیشن یوکرینیوں کے لیے یورپی یونین کے عارضی تحفظ میں توسیع اور سرمایہ کاری اور اصلاحات کے لیے چار سالوں میں اضافی 50 بلین یورو کی تجویز پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے لیے ہماری حمایت برقرار رہے گی۔
اپنی تقریر میں کمیشن کی صدر نے قانون کی حکمرانی، توسیع، ہجرت، یورپی یونین-افریقہ کے ساتھ تعلقات، گلوبل گیٹ وے اقدام، موسمیاتی تبدیلی، خوراک کی حفاظت اور آئندہ سماجی شراکت دار سربراہی اجلاس کا بھی ذکرکیا۔