دہلی ہمیشہ سے ادب اور ثقافت کا مرکز رہا ہے، چاہیے خیلجی ہو یاغوری ، بابر ہو یا لودھی سب کی نظریں صرف دہلی پر ہی لگی ہوتی تھیں۔ اس شہر کو مغلوں کے دور میں خاصی پذیرائی ملی، مغلوں نے دہلی کو اس طرح کی حسین عمارتوں سے نوازا جو دہلی کی پہچان بن گئیں۔ دہلی میں ترقیاتی کاموں کی شروعات تو بھلے صدیوں پہلے ہوئی ہوں لیکن شاہجہان نے دہلی کو بے مثال حسن عنایت فرمایا۔ آج جب دہلی کے گلیاروں سے گزریں تو اندازہ ہو تا ہے کہ یہاں بولی جانیں والی زبانوں کا انداز بیان اور یہاں کی قدیم طرز کی عمارتیں آپ کے دل کو لبھاتی ہیں۔
دہلی ہی وہ پہلا شہر ہےجہاں سے اردو شاعری کی ابتداء ہوئی۔ حضرت امیر خسرو سے لے کر بندہ نواز تک، درد سے لے کر میر تک ، ذوق سے غالب تلک،بس دہلی ہی ملے گا۔ اس حسین شہر کے ہر ایک گوشے میں مختلف طرح کا فن موجود ہیں، خیرمیر نے جب دہلی کو خیر آباد کہا اور اپنی منزل لکھنئو کی جانب کی تو وہ بھی دہلی کے غم میں نڈھال ہوگئے، انہوں نے دہلی سے جدائی کا صدمہ اور دہلی سے جدا ہونے کے بعد اپنے دل کا جوحال بیان کیا، وہ ملاحظہ کریں۔
کیا بود و باش پوچھو ہو پورب کے ساکنو
ہم کو غریب جان کے ہنس ہنس پکار کے
دلی جو ایک شہر تھا عالم میں انتخاب
رہتے تھے منتخب ہی جہاں روزگار کے
اس کو فلک نے لوٹ کے برباد کر دیا
ہم رہنے والے ہیں اسی اجڑے دیار کے
معزز قارئین! آپ سے کچھ کہنا ہے
ہماری بھرپور کوشش ہے کہ میگزین کا ہر صفحہ تازہ ترین موضوعات پر مبنی ہو، ساتھ اُن میں آپ کی دل چسپی کے وہ تمام موضوعات اور جو کچھ آپ پڑھنا چاہتے ہیں، شامل اشاعت ہوں، خواہ وہ عالمی منظر نامہ ہو یا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، رپورٹ ہو یا فیچر، قرطاس ادب ہو یا ماحولیات، فن و فن کار ہو یا بچوں کا جنگ، نصف سے زیادہ ہو یا جرم و سزا۔ لیکن ان صفحات کو اپنا سمجھتے ہوئے آپ بھی کچھ لکہیں اور اپنے مشوروں سے نوازیں بھی۔ خوب سے خوب تر کی طرف ہمارا سفر جاری ہے۔
ہمیں خوشی ہے کہ آج جب پڑھنے کا رجحان کم ہوگیا ہے، آپ ہمارے صفحات پڑھتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی رائے کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں۔ لیکن اب ان صفحات کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنی رائے بھی دیں اور تجاویز بھی، تاکہ ان صفحات کو ہم آپ کی سوچ کے مطابق مرتب کرسکیں۔
ہمارے لیے آپ کی تعریف اور تنقید دونوں انعام کا درجہ رکھتے ہیں۔ تنقید کیجیے، تجاویز دیجیے۔ اور لکہیں بھی۔ نصف سے زیادہ، بچوں کا جنگ، ماحولیات وغیرہ یہ سب آپ ہی کے صفحات ہیں۔ ہم آپ کی تحریروں اور مشوروں کے منتظر رہیں گے۔ قارئین کے پرزور اصرار پر نیا سلسلہ میری پسندیدہ کتاب شروع کیا ہےآپ بھی اس میں شریک ہوسکتے ہیں ، ہمارا پتا ہے:
رضیہ فرید۔ میگزین ایڈیٹر
روزنامہ جنگ، اخبار منزل،آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی