پاکستان اور بھارت رواں ماہ سندھ طاس معاہدے کے مطابق غیرجانبدار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستانی دریاؤں پر ڈیموں کی تعمیر کا معاملہ 20 اور 21 ستمبر کو طے شدہ میٹنگ میں ویانا میں غیرجانبدار ماہر کے ایک رکنی فورم میں سنا جائے گا۔
غیر جانبدار ماہر کے سامنے ہونے والی یہ دوسری میٹنگ ہے جبکہ پہلی میٹنگ اسی سال فروری میں ہوئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین متنازع منصوبوں پر اپنا مؤقف پیش کریں گے، پاکستان نے 330 میگا واٹ کے کشن گنگا اور 850 میگا واٹ ریتلے پن بجلی منصوبوں پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں، بھارت دونوں پروجیکٹس جہلم اور چناب دریاؤں پر تعمیر کر رہا ہے۔
پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر برائے قانون و آبی وسائل اور اٹارنی جنرل کریں گے، وفاقی سیکریٹری برائے آبی وسائل اور انڈس واٹر کمشنر بھی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
اس کے علاوہ دفتر خارجہ کے حکام، بین الاقوامی وکلاء اور انجنیئرز کی ٹیم بھی پاکستانی وفد میں شامل ہو گی۔