پاکستان کرکٹ بورڈ منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ چوہدری ذکاء اشرف کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ اور پاکستان کرکٹ کے وسیع تر مفاد میں کپتان اور چیف سلیکٹر کی بات مانی۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023ء کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے 15 کھلاڑیوں کے ساتھ 3 ایسے اضافی کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے جو ٹیم کے ساتھ بھارت جائیں گے۔
ایشیا کپ فائنل کی دوڑ سے باہر ہونے والی ٹیم سے ان فٹ فاسٹ بولر نسیم شاہ باہر ہوئے ہیں جبکہ ایک سال بعد فاسٹ بولر حسن علی کی ون ڈے اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔
ٹیم کی سلیکشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ چوہدری ذکاء اشرف کہتے ہیں کہ ہم نے ٹیم کے چناؤ سے پہلے ایشیا کپ کی پرفارمنس کا ریویو کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ دو سابق کپتان محمد حفیظ اور مصباح الحق کی خدمات حاصل کیں جنہوں نے ٹیم کے لئے ورلڈ کپ سے متعلق اپنے تجربے کی بنیاد پر مفید مشورے دیے۔
چوہدری ذکاء اشرف کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ میں ناکام ہونے والے کھلاڑیوں کی جگہ دوسرے کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی تجاویز سامنے آئیں جو مناسب تھیں۔
وہ کہتے ہیں کہ حفیظ اور مصباح کے مشکور ہیں جو کرکٹ سے متعلق فیصلوں میں ہمیشہ معاونت کرتے ہیں البتہ کپتان بابر اعظم اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کا مؤقف تھا کہ زیادہ تبدیلیوں سے ٹیم کا کمبی نیشن متاثر ہوگا۔
ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر بھی ان کے ہم خیال تھے، اس صورتحال میں چوہدری ذکاء اشرف کا مؤقف تھا کہ وہ ٹیم سے مثبت نتائج کے خواہشمند ہیں اور چاہتے ہیں کہ ٹیم کو ورلڈ کپ میں بورڈ کی جانب سے مکمل طور پر اعتماد اور اعتبار حاصل رہے۔ لہٰذا انہوں نے کپتان اور چیف سلیکٹر کی خواہش کا احترام کیا ہے