• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’یورک ایسڈ‘ جسم میں اس کی زیادتی متعدد بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے

جسم میں بڑھے ہوئے کرسٹل نما تیزابی مادوں کو طبی اصطلاح میں یورک ایسڈ کہا جاتا ہے، اس کی کی سطح میں مسلسل اضافہ نہ صرف جسم کی چربی بڑھاتا ہے بلکہ آپ کو مستقل طور پر جوڑوں کے درد کا شکار بھی بنا دیتا ہےاور ذہنی اور دل کے امراض کا باعث بھی بن سکتی ہے۔یورک ایسڈ اس وقت بنتا ہے جب جسم میں موجود ’’پیورینز‘‘ نامی کیمیکل ٹوٹ جاتے ہیں۔

پیورینز ایک قدرتی مادّہ ہے جو جسم میں پایا جاتا ہے۔اس کےبڑھنے کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ غیر معیاری اور غیر صحت بخش غذاؤں کا استعمال ہے، مرغن غذاؤں کا زیادہ استعمال بھی یورک ایسڈ بڑھنے کی وجوہات میں سے ایک ہے۔ جب یہ جسم سے باہرخارج نہیں ہوتاتو اس کے کرسٹل جوڑوں میں جمع ہونے لگتےہیں۔

اس کی وجہ سے جوڑوں کے مسائل جنم لیتےہیں ،پھر چلنے پھرنےمیں مسائل کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ اب ہر دوسرا شخص اس مسئلے کا شکار نظر آتا ہے ،لیکن اکثر لوگ اس کی طرف توجہ نہیں دیتے جب کہ یورک ایسڈ بڑھنے کی وجہ سے جسم میں متعدد بیماریا ں پیدا ہو سکتی ہیں ۔ اس میں اضافہ گھٹیا بناتا ہے جو سوزش کی بڑی وجہ بنتا ہے۔ 

یہ گردے کی پتھری کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ وہ افراد جن کا وزن بہت زیادہ ہے ان میں یورک ایسڈ زیادہ ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔اس کے علاوہ گردے کی خرابی اس کی کارکردگی کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔اس کو دوائوں کے ذریعے بھی کنٹرول کیاجاسکتا ہے ۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کرواکیا جائے تو جسم میں مزید پیچیدگیاں ہوسکتی ہیں۔

علامات

گانٹھے پڑنا٭ پیر کے انگوٹھیں سوج جانا٭ جوڑوں میں سوجن

یورک ایسڈ کنٹرول کرنے والی غذائیں

دوائوں کے علاوہ ان کو غذائوں سے بھی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ ذیل میں ان طر یقوں کے بارے میں بتا یاجارہا ہے ۔

سبز چائے

عام طور پر سبز چائے کا نام سنتے ہی ہمارے ذہنوں میں وزن کم کرنے کا خیال آجاتا ہے اور مانا بھی جاتا ہے کہ اس کا استعمال موٹاپے کو کم کرنے میں مفید ہے لیکن یہ یورک ایسڈ کو بھی کم کرتی ہے۔اس میں کیٹیچن مواد ہوتا ہے جو ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ کیٹیچن کا تعلق یورک ایسڈ کی تشکیل سے ہے تو یہ یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

فائبر

یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے ایسے کھانے استعمال کریں جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ایسی سبزیوں کو استعمال کرنے سے یورک ایسڈ کنٹرول میں رہتا ہے۔ کچھ سبزیاں فائبر سے بھر پور ہوتی ہیں ۔جیسا کہ جو، باجرہ، دلیہ، بروکلی، سیب، کینو، ناشپاتی، اسٹرابیری، کھیرا، گاجر اور کیلا۔ یہ یورک ایسڈ کو جذب کرنے اور اسے جسم سے خارج کرنے میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔

وٹامن سی

روزانہ وٹامن سی کے استعمال سے یورک ایسڈ کم کیا جاسکتا ہے ۔ اورنج یا لیموں کا جوس آپ کو وٹامن سی کی مطلوبہ مقدار فراہم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

پانی یا جوسز کا زیادہ استعمال

پانی قدرتی صاف کرنے والا ایک سیال ہے جو جسم سے زہریلے مادّوں کو باہر نکالتا ہے۔ اس لیے روزانہ کم از کم دس سے بارہ گلاس پانی ضرور پئیں۔یورک ایسڈ کم کرنے میں جوسز بھی فائدہ مند ہوتے ہیں ،کیونکہ یہ جسم سے یورک ایسڈ کو اخراج کے ذریعے نکالنے میں مدد کرتے ہیں۔ لیکن، جوس اور لیکوئیڈ کی صحیح قسم کا انتخاب کرنا بہت ضروری ہے۔

ٹماٹر

سبزیوں کی طرح پھل بھی اس ایسڈ کی بڑھتی ہوئی سطح سے نجات دلانے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ٹماٹر آپ کے جسم کے لیے بہت اچھے ہوتے ہیں اور ان میں موجود وٹامن سی کی زیادہ مقدار یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

کھیرا اور گاجر

اگر آپ کے جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہو تو گاجر اور کھیرا صحت کے لیے بہترین ہوتے ہیں۔ ان میں فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے یہ جسم سے یورک ایسڈ کے مواد کو باہر نکالنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

سیب

ترش ذائقے والے پھلوں کا استعمال یورک ایسڈ کو کنٹرول کر سکتا ہے، سیب بھی انہیں پھلوں میں سے ایک ہے، اس میں میلک ایسڈ کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جوکہ قدرتی طور پر یورک ایسڈ کے اثرات کو ختم کرتا ہے اور یورک ایسڈ کی وجہ سے پیش آنے والے مسائل جیسے جوڑوں کے درد، سوزش اور سوجن کو بھی دور کرتا ہے، وہ کہتے ہیں نہ کہ ایک سیب آپ کو ڈاکٹر سے دور رکھ سکتا ہے۔

اسٹرابیری

اس میں وٹامن سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے یہ ایک ایسا پھل ہے جو جسم میں پائے جانے والے کیمیکل کی بلند سطح کے خلاف مزاحمت کرتی ہے۔ اسٹرابیری ایسے مادّوں کو ختم کرتی ہے جو جسمانی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔یورک ایسڈ کی وجہ سے ہونے والے جوڑوں کے درد نجات دلانے میں اسٹرابیری اہم کردار ادا کرتی ہے۔

کیلے

اس میں قدرت نے بے شمار حیرت انگیز فوائد چھپا رکھے ہیں۔ کیلے جسم میں یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں،اگر یورک ایسڈ کے مریض کیلوں کا استعمال پابندی سے کریں تو اس سے مسئلے سے بآسانی چھٹکارا حاصل کرسکتے ہیں۔

صحت سے مزید