مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے نگراں وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کو جواب دیدیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کے دوران خرم دستگیر نے کہا کہ نوازشریف ملک کی 2 عدالتوں کی مرضی سے باہر گئے تھے، اب عدالت کی ہی مرضی سے واپس آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف ایئرپورٹ سے پہلے مینار پاکستان جائیں گے پھر اگلے دن عدالت جائیں گے۔
خیال رہے کہ سرفراز بگٹی نے گزشتہ روز ایک پروگرام میں کہا تھا کہ نواز شریف ملزم کی حیثیت سے آئے تو گرفتار کیا جائے گا۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ن لیگ کے نئے بیانیہ کا اعلان نواز شریف مینار پاکستان کے جلسے میں کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ درست بات یہ ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو واپس آرہے ہیں، وہ عدالتوں کی اجازت سے گئے تھے، اُن کی ایک اپیل عدالت کے سامنے پینڈنگ ہے۔ وہ عدالت کے سامنے پیش ہوکر اپنی اپیل کی پیروی کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ سے عدالت تک کے معاملے پر ایک اور عدالت کے سامنے جاکر قانونی چارہ جوئی پر قانونی ٹیم مشاورت کررہی ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہاکہ عوام کو یہ سمجھانا ہے کہ مہنگائی کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو 2014سے سیاسی انجینئرنگ کرتے رہے، 2013ءمیں حالات خراب تھے نوازشریف نے ملک کو بدترین حالات سے نکالا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج بھی مشکل حالات سے نواز شریف ملک کو نکال سکتے ہیں، 16ماہ کی حکومت کی کامیابیوں اور ناکامیوں کی ذمہ داری 15 جماعتوں پر ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ 16 ماہ کی مسلم لیگ ن کی کارکردگی ڈوبی ہوئی کشتی کو نکالنے کی کہانی ہے، ہماری جماعت کو اکثریت ملی تو نیب کے معاملے پر عملدرآمد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کو بتانا چاہیے تھا کہ کراچی میں آج امن ہے تو کریڈٹ ن لیگ کو جاتا ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ آج جو دہشت گردی بڑھ رہی ہے عمران خان اور عارف علوی نے 2021 میں طالبان کو عام معافی کی آفر کی تھی اور لاکر بسایا یہ اس کے مضمرات ہیں۔