کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ کینیڈا میں قتل خالصتان تحریک کے رہنما اور مقامی گوردوارے کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں 3 نہیں 6 ملزم ملوث تھے، ایک کار نے نجر کی گاڑی کو پارکنگ میں روکا ، کارروائی کے بعد ملزمان دوسری گاڑی میں فرار ہوئے ۔ امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ عینی شاہدین اور سی سی ٹی وی کیمرہ ویڈیو کی بنیاد پر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ملزمان نے ایک نہیں بلکہ 2 گاڑیاں استعمال کیں اور نجر کا قتل پہلے رپورٹ کئے گئے واقعہ سے کہیں زیادہ منظم تھا۔امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نجر کی گاڑی کو ملزمان کی ایک گاڑی نے پارکنگ ہی میں روکا اور اچانک نمودار 2 نقاب پوش ملزمان نے فائرنگ کی، ملزمان نے 50 گولیاں برسائیں جن میں سے 34 ہردیپ سنگھ نجر کو لگیں۔امریکی میڈیا کے مطابق ایک عینی شاہد نے بتایا کہ اس نے ملزمان کا پیچھا کیا، ملزمان سکھوں ہی کے جیسے حلیے میں تھے، ملزمان بھاگ کر ایک اور سلور کار میں بیٹھ گئے، جو ان کی منتظر تھی۔عینی شاہد نے بتایا کہ تین ملزمان پہلے ہی اس سلور گاڑی میں موجود تھے، ایک ملزم نے اسے پیچھے آتا دیکھ کر اس پر پستول تان لی تھی۔