کراچی (اعجاز احمد/اسٹاف رپورٹر)’ میچنگ گرانٹ‘‘ کی بندش کے سبب ای او بی آئی پنشن فنڈ کے خاتمے کے خدشات پیدا ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق نجی شعبے کے ملازمین کو ریٹائرمنٹ، معذوری اور ان کی وفات کے بعد لواحقین کو تاحیات پنشن فراہم کرنے والے قومی ادارے ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن کو اس وقت سنگین مالی اور انتظامی بحران کا سامنا ہے۔ای او بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ 1995ء سے وفاقی حکومت کی جانب سے ملنے والی میچنگ گرانٹ کی بندش، نجی اداروں کے مالکان کی اکثریت کی طرف سے اپنے اداروں اور ملازمین کی رجسٹریشن سے ہر ممکن طور پر بچنے کی پالیسی اور قلیل تعداد میں رجسٹرڈ آجران کی جانب سے موجودہ کم از کم اجرت کے بجائے پرانی شرح سے کنٹری بیوشن کی ادائیگی کے باعث ای او بی آئی پنشن فنڈ کو 2 کھرب روپے سے زائد کے خسارے کاسامنا ہے، جس کی وجہ سے آئندہ 11سے16 برس میں پنشن فنڈ کے خاتمے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ ادارے کےایک سابق افسر ڈائریکٹر سوشل سیفٹی نیٹ پاکستان اسرار ایوبی کے مطابق ضعیف العمر ملازمین فوائد ایکٹ مجریہ 1976ء کے تحت ای او بی آئی کی تشکیل ایک سہہ فریقی ادارے کے طور پر کی گئی تھی، جس میں 2شراکت داروں وفاقی حکومت اور آجران کو اس پنشن منصوبے کا مالی سرپرست مقرر کیا گیا تھا، جب کہ تیسرے شراکت دار ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد تاحیات پنشن فوائد کا حقدار قرار دیا گیا تھا ، اس قانون کے تحت وفاقی حکومت ای او بی آئی کی جانب سے رجسٹرڈ آجران کی طرف سے وصول کردہ سالانہ کنٹری بیوشن کے مساوی رقم سالانہ میچنگ گرانٹ کے طور پر باقاعدگی سے فراہم کیا کرتی تھی، لیکن 1995ء میں اچانک ایک فنانس بل کے ذریعے یہ گرانٹ بند کردی گئی اور اب وفاقی حکومت صرف ایک لاکھ روپے سالانہ میچنگ گرانٹ ای او بی آئی کو ادا کر رہی ہے، جو قطعی ناکافی ہے۔