• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

30 سے زائد غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کیخلاف کارروائی کا حکم

کراچی ( رپورٹ:محمد منصف ) سندھ ہائی کورٹ نے ڈی آئی جی ٹریفک سمیت متعلقہ حکام کو کراچی کے مختلف علاقوں میں واقع شاپنگ مال اور بازاروں سمیت مرکزی شاہراہوں پر قائم 30سے زائد غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی پارکنگ مافیا کے خلاف متعدد آئینی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے دو رکنی بینچ کے سربراہ عقیل احمد عباسی نے ڈی آئی جی ٹریفک سے کارروائی مکمل کر کے 4ہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔ سماعت کے موقع پر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی کی طرف سے گذشتہ حکم نامہ کی روشنی میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس میں دعویٰ کیا کہ یکم جنوری تا 24 ستمبر تک ٹریفک پولیس نے ڈبل اور ٹرپل لائن غیر قانونی پارکنگ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 43 مقدمات درج کیئے 55ملزمان کو گرفتار کیا ڈبل اور ٹرپل لائن پارکنگ کے خلاف 2کروڑ 45لاکھ 37 ہزار روپے مالیت کے49075چالان جاری کیئے۔ ٹھیکے کے ایم سی ، ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ بورڈز کی مجاز اتھارٹیز دیتی ہے۔ ایک درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں کراچی میں مختلف علاقوں میں 30سے زائد بڑے بازار ، شاپنگ مال اور مرکزی شاہراہوں پر قائم غیر قانونی اور ناجائز پارکنگ کی نشاندہی کرتے ہوئے تفصیلات پیش کی جس کے مطابق ایم اے جناح روڈ ، آئی آئی چندر ریگر روڈ ، ہائی کورٹ روڈ ، عبداللہ ہارون روڈ( موبائل مارکیٹ) زیب النساء اسٹریٹ صدر ، مدینہ سٹی مال ، موبائل مارکیٹ، ہاشو سینٹر ، اماں ٹاور ، اکبر روڈ ، گل پلازہ ، بولیں مارکیٹ ، کلاتھ مارکیٹ ، شاہین کمپلیکس ، امتیاز سپر مارکیٹ کلفٹن ، امتیاز سپر مارکیٹ قیوم آباد ، بوہری بازار ، ریگل چوک ،سٹی کورٹ ، سول اسپتال، تین تلوار ، کھارا در سمیت دیگر مقامات پر غیر قانونی اور ناجائز چارجڈ پارکنگ مافیا کا راج ہے جس کے خلاف انتظامیہ بے بس ہے۔
اہم خبریں سے مزید