• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غربت مٹانے کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ ناکافی قرار

--فائل فوٹو
--فائل فوٹو

عالمی بینک نے غربت مٹانے کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ ناکافی قرار دے دیا۔

عالمی بینک نے گاڑیوں کی خریداری، اخراجات میں کمی، تنخواہ اور پینشن اسٹرکچر اصلاحات پر زور دیا ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 20 سال قبل غربت کم تھی، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ بڑھانا ہو گا۔

عالمی بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ 20 برس سے پاکستان میں غربت میں اضافہ ہو رہا ہے، آئندہ مالی سال غربت 39.4 فیصد سے کم ہو کر 35 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

عالمی بینک نے کہا ہے کہ رائز ٹو پروگرام کے تحت 35 کروڑ ڈالر بورڈ کی منظوری سے جلد ملیں گے، رواں مالی سال پاکستان کی معاشی گروتھ 1.7 فیصد تک رہ سکتی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال 1.6 ارب ڈالر وفاق اور صوبوں کے منصوبوں کے لیے جاری ہوں گے۔

 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریئل اسٹیٹ شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے لوگوں میں اعتماد کا فقدان ہے، زرعی شعبے کی گروتھ 2.2 فیصد، صنعت 1.4، سروسز سیکٹر کی گروتھ 1.5 فیصد رہ سکتی ہے۔

عالمی بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال مہنگائی 26.5 فیصد اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.4 فیصد رہ سکتا ہے، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 7.7 فیصد اور ڈیٹ ٹو جی ڈی پی 72.4 فیصد رہ سکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انرجی مکس منصوبوں سے 5 سے 10 سال میں انرجی قیمتوں میں کمی آسکتی ہے، پاکستان میں درآمدی فیول پر انحصار کے باعث انرجی پرائسز زیادہ ہیں، انرجی ٹیرف کم رکھا گیا جس کے باعث گردشی قرضے کے مسائل بڑھے، انرجی سیکٹر میں اصلاحات ناگزیر، ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسمیشن کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔

تجارتی خبریں سے مزید