• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمارت کی تعمیر میں وینٹی لیشن کو نظر انداز نہ کریں

کسی بھی عمارت کی تعمیر میں وینٹی لیشن کی اہمیت سے انکار کسی طور نہیں کیا جاسکتا۔ چھتوںمیں روشن دان یا ہوا دان بنانے کا خیال صدیوں پرانا ہے جو آپ کو چین میں تنگ راج، بدھوں کی خانقاہوں اور قدیم عرب تعمیرات میں نظر آتا ہے۔ 

مزاروں، بارگاہوں، گرجا گھروں اور مسجدوں کی چھتوں میں روشن دان تو لازمی تھے ہی، ساتھ ہی یہ گھر وں کی ضرورت بھی تھے تاکہ گھر میں روشنی اور ہوا کا عمدہ انتظام ہو سکے ۔ صدیوں پہلے بھی ان کو اس طرح ڈیزائن کیا جاتاتھا کہ گرم ہوا باہر نکل جائے اور ٹھنڈی ہوا اندر رہ جائے، یعنی زمانہ قدیم کے لوگ بھی قدرتی ایئر کنڈیشنر کےمزے لیتے تھے۔

20ویں صدی میں جب بلڈنگ کوڈ اور بلڈنگ سائنس کی اختراع وجود میں آئیں تو پھر چھت کے اندر روشن دان بنانے کی مختلف اقسام بھی سامنے آئیں۔

بیرونی ہوا کے لیے وینٹی لیشن کی معیاری شرح کی رہنما ہدایات پر پورا عمل کیا جانا چاہئے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر انتظام کیا جانا چاہیے۔ کمرے میں پہلے سے موجود اور باہر سے آنے والی ہوا کو فلٹر کیا جانا چاہئے تاکہ چھوٹے ذرات بھی مؤثر طریقے سے ختم ہوجائیں۔ باہر سے آنے والی ہوا کی مقدار کو آلودگی سے دور رکھنا چاہیے۔ آپ کی رہنمائی کے لیے ذیل میں چھت پر وینٹی لیشن کا انتظام کرنے کے طریقے بتائے جارہے ہیں۔

گرین ہاؤس وینٹ

یہ عام گھروں کے بجائے گرین ہاؤسز میں لگائے جاتے ہیں، جو مکمل طور پرکھلے ہوتے ہیں تاکہ انہیں تمام تر ماحولیاتی عناصر حاصل ہوں۔ اگر گرمی کی شد ت کم یا زیادہ کرنا ہوتو اسے ہاتھ سے کھولنا یا بند کرنا پڑتا ہے۔ یہ حجم میں بہت بڑے ہوتے ہیں اس لیے گھر کے درجہ حرارت میں اضافہ یا کمی تیزی سے ہوتی ہے۔ اگر آپ کے گھر میں کوئی کمرہ گرین ہاؤس کی شکل اختیار کئے ہوئے ہے تو آپ اس وینٹی لیشن سسٹم کا استعمال کرسکتے ہیں۔ اس کے ذریعے پودوں کی زندگی بھی محفوظ رکھی جاسکتی ہے لیکن اس کے لیے آپ کو درجہ حرارت کی درجہ بندی کا بہت خیال رکھنا پڑے گا۔

پاور وینٹ

پاور وینٹ بجلی سےچلتا ہے اورآپ کے گھرسے گرم ہوا باہر پھینکنے کے لیے اپنے بڑے پنکھوںپر انحصار کرتا ہے۔ یہ بھی بہت سے رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے تاکہ چھت کے رنگ سے اس کا بہتر امتزاج بن سکے۔ اس میں کچھ جدید فیچرز بھی شامل ہو چکے ہیں،جو زیادہ فائدہ مند ثابت ہورہے ہیں۔ ایک فیچر اس میں ایڈجسٹ ہونےو الا تھرموسٹیٹ بھی ہے، جو کمرے کا درجہ حرارت برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

باکس وینٹ

ڈبے نما اس وینٹ کے حصے حرکت نہیں کرتے بلکہ ایک جگہ ساکن رہتے ہیں۔ یہ دراصل چھت میں بنے سوراخ پر فکس کردیے جاتے ہیں۔ ضرورت کے مطابق استعمال کرنے کے لیے باکس وینٹ کو ڈبے کی طرح کھولا اور بند کیا جاسکتا ہے۔ یہ عام طور پر سخت پلاسٹک کے بنے ہوتے ہیں لیکن مختلف دھاتوں میں بھی دستیاب ہوتے ہیں۔

یہ بہت سارے رنگوں میں بھی دستیاب ہوتے ہیں تاکہ چھت اور کمرے کے رنگ سے میل کھاسکیں۔ ویسے تو یہ چھت میں کہیں بھی نصب ہوجاتے ہیں لیکن یہ زیادہ اثر پزیر اس وقت ہوتے ہیں جب انہیں ڈھلان میں یا چھت اور دیوار کے ملنے والے جوڑ میں لگایا جائے۔

ونڈ ٹربائن وینٹ

اس کے حصے گھومنے والے یا حرکت کرنے والے ہوتے ہیں لیکن یہ بجلی کے بجائے ہوا سے حرکت کرتے ہیں۔ اگر ہوا تیزاور مستقل چل رہی ہوتو ونڈٹربائن وینٹ زبردست کام کرتے ہیں۔ یہ گھر کے اندر سے گرم ہوا باہر پھینک کر نمی لاتے ہیں لیکن اگر ہوا نہ چل رہی ہو تو یہ بالکل باکس وینٹ کی طرح کام کرتے ہیں۔ ہوامیں نمی کی وجہ سے یہ جلد خراب ہوجاتے ہیں، اس لئےبہتر ہوگا کہ بال بیئرنگ والے ٹربائن استعمال کیے جائیں اور ان میں باقاعدگی سے تیل ڈالا جائے یا پھر پلاسٹک بُشنگ کا استعمال کیا جائے۔

کپولاوینٹ

کپولا وینٹ بہت دلکش دکھائی دیتے ہیں، یہ عموماً آرائشی نقطہ نگاہ سے استعمال میں آتے ہیں۔ اس وینٹ کو آپ اونچی دیواروں پر تکونی چھت کے دونوں حصوں کے ملنے والی جگہ پر لگا سکتے ہیں۔ یہ روف وینٹ کا کام تو کرتےہی ہیں لیکن گھر میں لگے دیگر وینٹی لیشن سسٹم کی بھی مدد کرتے ہیں۔ ان پر زیادہ بھروسہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ درج بالا وینٹنگ سسٹمز جیسی خصوصیت نہیں رکھتے۔

رِج وینٹ

رِج وینٹ بھی ساکن ہوتاہے اوراس کے حصے حرکت نہیں کرتے۔ ٹربائن یا باکس وینٹ کے برخلاف یہ بہت لمبے ہوتے ہیں جوکہ عمودی انداز میں لگائے جاتے ہیں۔ انہیں لگانا مشکل ہوتا ہے،لیکن اگر یہ درست تناسب میں لگ جائیں توآپ کے لیے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔ یہ اپنے سائز کی وجہ سے بہت کارآمد اور پائیدار ہیں۔ ان سے آپ کی چھت کی زندگی بھی طویل ہوتی ہے اور یہی ان کے انتخاب کی سب سے بڑی وجہ ہے۔