غزہ میں موجود فلسطینی صحافی حسان جابر نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا ہولناک منظر پیش کر دیا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے حسان جابر نے بتایا کہ گزشتہ رات غزہ میں اسرائیل کی جانب سے شدید بمباری کی گئی۔ جس کے نتیجے میں کئی سو معصوم فلسطینی شہید ہوئے، غزہ میں لوگوں کو خوراک، پانی اور بجلی کی شدید قلت کا سامنا بھی ہے۔
فلسطینی صحافی نے کہا کہ غزہ میں اس وقت ایسی کوئی جگہ نہیں جو محفوظ ہو۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی بھی اس کشیدگی کو روکنے کی کوشش نہیں کر رہا، بے گناہ لوگوں کو بغیر کچھ کیے اس کشیدگی کی قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 11 سو سے اوپر ہوگئی ہے جبکہ 5 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں، اسرائیل نے پورے غزہ کی بجلی بند کر دی، بجلی بند ہونے کے بعد غزہ کے اسپتال نے پوری دنیا سے ہنگامی مدد کی اپیل کردی۔
مصر کی معروف درس گاہ جامعہ الازہر نے غزہ پٹی پر اسرائیلی جارحیت کو صیہونیوں اور ان کے حامیوں کے چہرے پر سیاہ دھبہ قرار دے دیا۔
دوسری جانب حماس نے اسرائیلی شہر عسقلان کے بعد اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سمیت اشدود، سیدروت پر بھی راکٹوں سے حملہ کر دیا، حملوں کے بعد تل ابیب کا بن گوریان ایئرپورٹ بند کر دیا گیا۔
اسرائیلی میڈیا نے دیگر شہروں میں کئی اہداف کو نقصان پہنچنے کا اعتراف کرلیا، پانچ روز میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1200 سے زیادہ ہوگئی، 3 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
یورپی کمیشن کی سربراہ نے اسرائیل پر حماس کے حملے کو جنگی اقدام قرار دے دیا۔