کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ میں کاروں اور موٹرسائیکلوں میں ٹریکر لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں نگران صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری سندھ، سیکرٹری داخلہ اقبال میمن سمیت دیگر شریک ہوئے، اجلاس میں سیکریٹری داخلہ نے خصوصی اپیکس کمیٹی اجلاس کے فیصلوں سے متعلق بریفنگ دی۔سندھ میں 2023کی مردم شماری میں ریکارڈ کیے گئے غیر پاکستانیوں کا ڈیٹا مردم شماری کمشنر سے قانونی اور غیر قانونی مہاجرین کی میپنگ کیلئے حاصل کیا جائیگا، ڈویژنل اور ضلعی عملدرآمد کمیٹیاں غیر قانونی مہاجرین کا ڈیٹا اکٹھا کرکے محکمہ داخلہ کیساتھ شیئر کریں گی، پولیس اہلکاروں کی ایک ارب روپے سے زائد کی میڈیکل انشورنس پالیسی کی منظوری، تھانوں کی تزئین و آرائش کی ہدایت کی۔ اس بات کا فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کیا گیا۔نگراں وزیراعلیٰ نے کہا پولیس اسٹیشن محفوظ نہیں تو عوام کی حفاظت کیسے ممکن ہوسکے گی،مقبول باقر،48 گھنٹوں میں پولیس اہلکاروں کو بازیاب کرانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں وزیرداخلہ بریگیڈیئر حارث نواز، وزیر قانون عمر سومرو، چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری حسن نقوی، سیکرٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس رفعت مختار، سیکرٹری خزانہ کاظم جتوئی، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند، ڈی آئی جیز نے شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے امن و امان اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تمام پولیس اہلکاروں کی ایک ارب روپے سے زائد کی میڈیکل انشورنس پالیسی کی منظوری دیتے ہوئے تمام تھانوں کی خوبصورتی اور تزئین و آرائش کی ہدایات جاری کیں، سیکرٹری داخلہ اقبال میمن نے وزیراعلیٰ کو خصوصی ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’غیر قانونی مہاجرین کی وطن واپسی کے منصوبے‘ پر وزارت داخلہ کی پالیسی کے مطابق صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی عملدرآمد کمیٹیوں کو مطلع کر دیا گیا ہے۔ 12 اکتوبر 2023 کو ہونے والے صوبائی عملدرآمد کمیٹی کے پہلے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کچھ اس طرح ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں 2023 کی مردم شماری میں ریکارڈ کیے گئے غیر پاکستانیوں کا ڈیٹا مردم شماری کمشنر سے قانونی اور غیر قانونی مہاجرین کی میپنگ کیلئے حاصل کیا جائیگا۔ پی او آر اور اے سی سی ہولڈرز خود کو قریبی پولیس اسٹیشنوں میں رجسٹر کرنا ہوگا اور ایسا نہ کرنے پر غیر قانونی مہاجرین تصور کیا جائیگا۔ انسپکٹر جنرل پولیس رفعت مختار نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں 621 تھانے ہیں جن میں سے 66 کی حالت بہتر ، 315 نارمل اور 240 کی حالت خراب ہے۔ آئی جی پولیس نے کہا کہ 475.862 ملین روپے دیکھ بھال اور مرمت کیلئے مختص کیے گئے تھے جو کافی نہیں۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ حالیہ سیلاب سے تھانوں کی عمارت کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ وزیراعلیٰ نے آئی جی کو ہدایت کی کہ تمام تھانوں کی عمارتوں کی مرمت کرائی جائے اور انہیں فنڈز فراہم کردیئے جائینگے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ انہوں نے اسٹریٹ کرائمز پر قابو پانے کیلئے فعال پولیسنگ شروع کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے 6 ستمبر سے 12 اکتوبر 2023 تک 152 مقابلے کیے اور 23 جرائم پیشہ افراد کو ہلاک، 164 کو زخمی اور 769 کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر سے 12 اکتوبر 2023 کے درمیان 709 پستول، آٹھ رائفلیں، تین شاٹ گنز اور ایک ہینڈ گرنیڈ سمیت دیگر غیر قانونی ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا کہ ڈاکوؤں نے شکارپور کے ایک تھانے سے ایس ایچ او سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو اغوا کرنے والا واقعہ حکومت کیلئے بدنما داغ بن چکا ہے اور پولیس کی بدنامی سمیت انکی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم نے کہا کہ انہوں نے موٹر سائیکلوں اور کاروں میں ٹریکرز لگانے کے حوالے سے سندھ حکومت کے فیصلے پروزارت صنعت و پیداوار کو آگاہ کر دیا ہے۔