اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتال پر براہ راست حملے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ایک بیان میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ اسپتال کے ارد گرد کی عمارتوں کے اسٹرکچر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسپتال حملے کے بعد فضائی بمباری کے سبب کسی گڑھے کے شواہد نہیں ملے۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے حماس پر اسپتال حملے میں اموات کی تعداد بڑھانے کا الزام عائد کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک 450 فلسطینی راکٹ غزہ کے اندر گرے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، بمباری سے اسپتال کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ میں موجود اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں 600 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فسلطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 12 ہزار 500 افراد زخمی ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 1000 سے زائد بچے اور ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔