غزہ کے اسپتال میں دھماکے سے تباہی سے پہلے کے مناظر سامنے آگئے، جہاں پناہ لیے ہوئے خاندانوں کے بچوں کو کھیلتے دیکھا جاسکتا ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل نے ہفتے کو بھی اسپتال پر گولے برسائے تھے، اسپتال ڈائریکٹر کو وارننگ دی گئی تھی کہ اسپتال خالی کر دیا جائے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں جنگی جرائم کی حدیں بھی پار کرلی ہیں، اسرائیلی فو ج نے غزہ میں زخمیوں سے بھرے اسپتال پر بمباری کردی جس سے زخمی بچوں اور خواتین سمیت 500 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ سیکڑوں شدید زخمی ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 13 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت عالمی سطح پر اسرائیل کے اسپتال پر حملے کی مذمت کی گئی۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ اسپتال مقدس ہیں، اسپتال پر اسرائیلی حملہ ناقابل قبول ہے، حماس کے حملے اجتماعی سزا کا جواز نہیں ہو سکتے۔
اسپتال پر حملے کی وجہ سے اردن، مصر اور فلسطینی صدور نے خطے کے دورے پر پہنچے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات منسوخ کر دی ہے۔