غزہ کے اسپتالوں کے صحن میں بے ہوش کیے بغیر آپریشن کیے جا رہے ہیں، اُن لوگوں کی زندگیاں بچانے کی کوشش کی جارہی ہے جن میں جینے کی امید باقی ہے، باقیوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر مدحت عباس نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں کے صحن، آپریشن رومز اور ایمرجنسی کی زمین پر سیکڑوں افراد پڑے ہیں، ان افراد میں اکثریت معصوم بچوں کی ہے۔
غزہ کے مزید اسپتالوں کو بھی اسرائیل نے نشانے پر رکھ لیا اور ایک ہی روز میں مزید 433 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق القدس اور الشفا اسپتال اور ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریبی علاقوں پر 30 منٹ تک بمباری کی گئی جبکہ غزہ سٹی اور جنوبی علاقوں میں بھی رہائشی عمارتوں پر تازہ حملے کیے گئے۔
رپورٹس کے مطابق ان حملوں میں عورتوں اور بچوں سمیت مزید کئی فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
علاوہ ازیں مغربی کنارے کے علاقوں رملہ اور نابلوس میں بھی اسرائیلی فورسز نے 5 فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 3 ہزار 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 12 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک 69 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ 17 اکتوبر کو اسرائیلی فوج نے غزہ میں زخمیوں سے بھرے اسپتال پر بمباری کی تھی جس سے بچوں اور خواتین سمیت 500 فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں شدید زخمی ہو گئے تھے۔