• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حماس دہشت گرد تنظیم نہیں: ترک صدر رجب طیب اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان---فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
ترک صدر رجب طیب اردوان---فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا 

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے بلکہ ایک آزادی پسند گروپ ہے جو اپنی سر زمین کے تحفظ کے لیے جنگ لڑ رہا ہے۔

پارلیمنٹ میں اپنی پارٹی کے منتخب اراکین سے خطاب میں اردوان نے کہا کہ اسرائیل نے ترکی کے اچھے ارادوں کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے اور اسی وجہ سے وہ اب اسرائیل کا دورہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ غزہ پر بمباری روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔

اپنی تقریر میں اردوان نے کہا کہ رفح سرحد کو انسانی امداد کے لیے کھلا رکھا جانا چاہیے اور دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کو فوری طور پر مکمل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ روکنے میں اقوام متحدہ کی ’نااہلیت‘ پر ​​بھی مایوسی کا اظہار کیا۔

ترک صدر اردوان نے پارلیمنٹ میں پارٹی کے اراکین سے خطاب کے دوران مزید کہا کہ اسرائیلی ریاست سے کوئی مسئلہ نہیں، فلسطینیوں سے متعلق اسرائیلی پالیسیوں سے پریشانی ہے، دنیا اسرائیل کی مقروض ہو سکتی ہے لیکن ترکیہ اس کا مقروض نہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ غزہ پر حملے اور اسرائیل کی حمایت قتلِ عام میں اس کی مدد کرنا ہے، مغرب کی جانب سے اسرائیل کے لیے آنسو بہانا دھوکا دہی ہے، غزہ تنازع پر سیاسی، سفارتی، فوجی ذرائع کا استعمال جاری رکھیں گے۔

ترک صدر اردوان نے اسرائیل سے امن کے مطالبات پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر حملے بند کرنے چاہئیں، اسرائیلی زمین پر بھی حملے رکنے چاہئیں، قیدیوں کے تبادلے کو فوری طور پر مکمل کیا جانا چاہیے، رفاہ بارڈر گیٹ کو انسانی امداد کے لیے کھلا رکھا جانا چاہیے، اسرائیل کو رام اللّٰہ اور دیگر جگہوں پر آباد کاری کی دہشت گردی کو روکنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر علاقائی ملکوں کو اسرائیل کی حمایت میں آگ میں تیل ڈالنا بند کرنا چاہیے، دیرپا امن، جنگ بندی کے لیے مسلم ممالک کو مل کر اقدام کرنے چاہئیں، ترکیہ فلسطینی فریق کے لیے ضامن بننے پر تیار ہے۔

ترک صدر نے بین الاقوامی اسرائیل فلسطین امن کانفرنس کے انعقاد کی بھی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو دو ریاستی حل کے لیے متحد ہونا چاہیے، عرب ریاستوں کو اس کے لیے اخلاقی و مالی مدد فراہم کرنی چاہیے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید