غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے 19ویں روز بھی بمباری جاری ہے، جس میں ہزاروں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جبکہ اسپتالوں میں بھی سہولتیں ختم ہوتی جارہی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں صحت کا بحران تباہ کن حد کو چھو رہا ہے، جان بچانے والی امداد کی غزہ تک بلا رکاوٹ رسائی ہونی چاہیے۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی اور صحت کا بحران تباہ کن حد تک پہنچ گیا ہے، ہر گزرتا لمحہ بے حساب جانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، دنیا کو جان بچانے کے ہمارے مشن میں مزید رکاوٹوں کو برداشت نہیں کرنا چاہیے۔
عالمی امدادی اداروں کی دہائیوں کے باوجود غزہ میں ایندھن اب تک نہیں پہنچا، اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ آج رات تک ایندھن کی فراہمی بحال نہ ہوئی تو امدادی آپریشن رک جائے گا۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کا کہنا ہے کہ رفح کراسنگ بارڈر سے امدادی سامان کے آج بارہ ٹرک غزہ پہنچے، غزہ میں روزانہ 100 امدادی ٹرکس کی ضرورت ہے، 6 روز میں 74 ٹرک ضروریات کا عشر عشیر بھی نہیں۔
19 روز میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والوں کی تعداد 7 ہزار سے اوپر چلی گئی، 3 ہزار بچے، 1700 سے زائد خواتین شامل ہیں۔
اب تک 2 لاکھ مکانات مکمل یا جزوی تباہ ہوچکے ہیں، 14 لاکھ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیل کی بمباری سے تقریباً 481 فلسطینی شہید ہوئے، اسرائیلی فوج کی بمباری سے غزہ میں میں اب تک7 ہزار 28 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں زخمیوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی، بمباری میں 940 بچوں سمیت 1650 فلسطینی لا پتا ہیں، امکان ہے لا پتا افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبوں تلے دبے ہوئے ہیں، اسرائیلی جارحیت سے 12 اسپتال، 57 طبی مرکز مکمل طور پر نا قابل استعمال ہو چکے ہیں۔