کراچی ( اسٹاف رپورٹر) کراچی میں سامنے آنے والے نیگلیریا کیسز سے شہریوں میں تشویش بڑھنے لگی.
محکمہ سندھ کے افسران کا واٹر کارپوریشن کے اعلی ٰحکام کے ساتھاہم اجلاس ،واٹر کارپوریشن نے کہا کہ وہ نیگلیریا کی روک تھام کے لیے دن رات کام رہا ہے .
اس ضمن میں عالمی ادارہ صحت کے مقررہ کردہ معیار و مقدار کے مطابق شہریوں کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل کر رہا ہے جبکہ ہائیڈرنٹس سے جانے والے تمام ٹینکرز میں کلورین کی ٹکیاں شامل کی جا رہی ہیں ان خیالات کا اظہار سی او او واٹر کارپوریشن انجینئر اسداللہ خان نے چیئرمین سیکریٹریٹ کارساز میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سندھ ڈاکٹر عبدالحمید جمانی کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا.
اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر ثاقب علی شیخ، ہیڈ آف سندھ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر سارہ سلمان، یونیسیف نمائندہ ڈاکٹر شکیب جان، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ آرا ئیں، انتخاب احمد راجپوت، الٰہی بخش بھٹو، فیصل قریشی سمیت تمام اضلاع کے ڈی ایچ اوز، فوکل پرسن ہائیڈرنٹس سیل اور تمام ہائیڈرنٹ کے انچارجز شریک تھے، اجلاس کے دوران یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام ادارے مل کر ایک مشترکہ گروپ بنائیں گے جس کے تحت نیگلیریا کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے.
سی او او واٹر کارپوریشن نے شہریوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ صرف واٹر کارپوریشن سے منظور شدہ واٹر ٹینکرز استعمال کریںتمام شہری پانی ذخیرہ کرنے والے اوور ہیڈ اور انڈر گراؤنڈ ٹینکوں کی ماہانہ بنیادوں پر لازماً صفائی کرائیں، بغیر کلورین ملے پانی والے سوئمنگ پولز، تالابوں، آبی ذخائر اور جوہڑوں سے ہرگز نہ نہائیں اور پانی میں کلورین ٹکیوں کا استعمال ماہرین کی مشاورت سے کریں جبکہ وضو اور غسل کرتے وقت یا عام طور پر ناک صاف کرنے کے لیے ابلے یا کلورین ملے ہوئے پانی کا استعمال کریں۔