برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے بھارت کی امریکا میں دہشتگردی سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف کردیا۔
رپورٹ کے مطابق امریکی اور کینیڈین انٹیلیجنس ایجنسیوں نے تصدیق کی ہے کہ بھارت سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنا چاہتا تھا، امریکی حکام کی مداخلت کے سبب گرپتونت سنگھ پنوں کی جان بچی۔
بھارتی مبینہ سازش سے واقف افراد نے برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز سے گفتگو کی اور بتایا کہ امریکی انٹیلیجنس نے گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی بھارتی سازش ناکام بنا کر بھارت کو متنبہ بھی کیا۔
گرپتونت سنگھ پنوں خالصتان ریفرنڈم کےلیے عالمی سطح پر مہم چلا رہے ہیں، خالصتان ریفرنڈم کےلیے ریفرنڈم میں 13 لاکھ سکھ حصہ لے چکے ہیں۔
رپورٹ میں بھارت کو انتباہ کے سبب گرپتونت سنگھ پنوں کو مارنے کا منصوبہ ترک کیا گیا یا ایف آئی اے نے منصوبہ ناکام بنایا، اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی۔
گزشتہ برس جون میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے بعد امریکا کو اس کے چند اتحادیوں نے اس سازش کے بارے میں آگاہ کیا۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ستمبر میں ہردیپ سنگھ کے قتل کا الزام بھارت پر لگایا تھا۔
اخبار کے مطابق امریکا نے اس معاملے پر بھارت سے احتجاج نریندر مودی کے جون میں اعلیٰ سطح کے دورہ امریکا کے بعد جاری کیا تھا۔
اخبار کے مطابق سفارتی انتباہ کے علاوہ یو ایس پراسیکیوٹرز نے ایک شخص پر اس سازش سے متعلق فرد جرم بھی عائد کی ہے۔ امریکی محکمہ انصاف غور کر رہا ہے کہ فرد جرم ختم کی جائے یا الزام عام کیا جائے یا کینیڈا کی تحقیقات کا انتظار کیا جائے۔
برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کیس سے آگاہ افراد کا کہنا ہے کہ جس شخص پر فرد جرم عائد کی گئی وہ امریکا چھوڑ چکا ہے۔
دوسری جانب امریکی حکومت اور ایف بی آئی نے کیس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جبکہ گرپتونت سنگھ پنوں نے بھی امریکی حکام کی طرف سے سازش سے متعلق انتباہ کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔
گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے میری جان کو لاحق خطرات کا جواب امریکی حکام دے رہے ہیں۔ امریکی شہری کی جان کو خطرہ امریکا کی خودمختاری کےلیے چیلنج ہے جس سے جو بائیڈن انتظامیہ نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق وہ پہلے بھی رپورٹ کرچکا ہے کہ صرف بائیڈن نے جی 20 سمٹ میں بھارت کے ساتھ کینیڈا کے الزمات کو اٹھایا تھا۔