• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

3 تعلیمی بورڈز کے چیئرمین اور افسر ہٹا دیئے، دیگر بورڈز میں سیاسی چیئرمین اور افسر بچالئے

کراچی( سید محمد عسکری/ اسٹاف رپورٹر ) سندھ میں خلاف ضابطہ کام کرنے والے تین تعلیمی بورڈز کے چیرمین اور دیگر افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے تاہم دیگر بورڈز میں میرٹ کے برخلاف سیاسی وابستگی کی بنیاد پر تعینات چیرمین اور دیگر کچھ افسران کو ھٹانے کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ کے ترجمان کی پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین کراچی انٹر بورڈ پروفیسر نسیم میمن کو فوری طورپر ہٹا دیا گیا ہے اور انھیں واپس لاڑکانہ بورڈ کا چیئرمین مقرر کردیاہے۔ نسیم احمد میمن لاڑکانہ بورڈ میں اپنے بقایا مدت 30جون 2024تک چیئرمین رہیں گے جب کہ لاڑکانہ بورڈ کے چیئرمین سکندر علی میرجت کو ہٹا اپنی اصل پوسٹ انسپکٹر آف انسٹیٹیوشن پر بھیج دیا ہے۔ سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈاکٹر مسرور احمد شیخ کو فوری طور پر ہٹا دیاگیا ہے۔ ڈاکٹر مسرور احمد شیخ ستمبر 2021 میں رٹائرڈ ہوگئے تھے لیکن ابھی تک کام کررہے تھے جب کہ سیکریٹری بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اکرم سموں کو بھی فوری طور پر عہدے سے ہٹادیا گیا ہے انھیں اسٹیوٹا رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے ساتھ ہی عذرا نسیم کو ناظم امتحانات کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے ۔ عذرا نسیم اب ٹیکنکل بورڈ میں اپنے اصل عہدے پر چلی جائیں گی ، نگران وزیراعلیٰ نے لاڑکانہ بورڈ کے ظہیر الدین بھٹو کو وقتی کنٹرولر آف ایگزامنیشن کو فور پر عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ کراچی انٹر بورڈ کے سیکریٹری کاشف صدیقی کو بھی فوری طور پر عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔ کاشف صدیقی کراچی انٹر بورڈ میں اپنے اصل عہدے پر چلے جائیں گے۔ نگران وزیراعلیٰ نے پروفیسر جان محمد ملک کو سیکریٹری اور ناظم امتحانات شہید بینظیر آباد بورڈ سے فوری ہٹادیا۔ جان محمد ملک کالج ایجوکیشن کے ملازم ہے اور انکو اپنے محکمے میں رپورٹ کرنے کی ہدایت، اسی طرح احسان الٰہی بھٹو کو نواب شاہ بورڈ کے آڈٹ آفیسر کے عہدے سے فوری طور ہٹادیا گیا ہے۔ احسان بھٹو کو لوکل گورنمنٹ بورڈ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انٹرمیڈئیٹ بورڈ کے آڈٹ آفیسر زاہد لاکھو کو کراچی سیکنڈری بورڈ کے اضافی چارج سے ہٹادیا۔ عہدے سے ہٹانے کے بعد زاہد لاکھو واپس اپنی اصل پوسٹ پر کام کریں گے، میٹرک بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات خالد احسان کو عہدے سے ہٹادیا گیا ہے اور انھیں اپنی اصل آسامی ڈپٹی کنٹرولر کے عہدے پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ بورڈ کےمعاملات میں خود تحقیقات کریں، وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ اسکول ایجوکیشن کو ہدایت وزیراعلیٰ سندھ نے انکوائری کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن بطور چیئرپرسن ہونگی، کمیٹی کے دیگر دو اراکین میں یونیورسٹی بورڈ کے19گریڈ کے افسر اور ایک ضرورت کے حساب کے ممبر مقرر شامل ہونگے، کمیٹی 2023کے سیکنڈری ایجوکیشن پارٹ 2کے سالانہ امتحانات کے نتائج میں ہیرپھیر کی جانچ کرے گی۔ میرپورخاص بورڈ کے ناظم امتحانات انور علیم راجپوت کو فوری طور پر عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔ انور علیم کو نائب ناظم امتحانات میرپورخاص کے عہدے پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ محمدانیس صدیقی کو میرپورخاص بورڈ کے سیکریٹری کے عہدے سے فوری طور پر ہٹادیا گیا ہے انیس صدیقی کو میرپور خاص بورڈ میں اپنی اصل پوسٹ پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی ہے اسی طرح کاشف احمد کو آڈٹ آفیسر میرپورخاص کے عہدے سے ہٹادیا۔ کاشف احمدکو میرپورخاص بورڈ میں اپنی اصل پوسٹ ریسرچ آفیسر پر رپورٹ کرنے کی ہدایت نگران وزیراعلیٰ سندھ نے حیدرآباد بورڈ کے سیکریٹری شوکت خانزادہ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹادیا ہے، شوکت خانزادہ کو اپنے محکمہ کالج ایجوکیشن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ نگران وزیراعلیٰ کی ہدایت پر حیدرآباد بورڈکے ظہرالدین شیخ کو آڈٹ آفیسر کی پوسٹ سے فوری طور پر ہٹادیا گیا ہے ظہیرالدین شیخ کو ہدایت کی گئی کہ وہ حیدرآباد بورڈ کے ہیڈ آفیس میں رپورٹ کریں۔ غلام مصطفیٰ بوک لاڑکانہ بورڈ کے آڈٹ آفیسر کی پوسٹ سے ہٹادیا گیا غلام مصطفیٰ بوک کو ہدایت کی گئی کہ وہ ڈپٹی کنٹرولر کے عہدے پر رپورٹ کریں، نگران وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ندیم سومرو کو لاڑکانہ بورڈ کے ناظم امتحانات کے عہدے سے ہٹادیا گیا۔ ندیم سومرو کو محکمہ ہیومن سیٹلمنٹ اور سوشل ہاؤسنگ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر سید عاشق شاہ کو لاڑکانہ بورڈ کے قائم مقام سیکریٹری سے فوری طور پر ہٹادیا گیا ہے۔ عاشق شاہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنی اصل پورٹ آڈٹ آفیسر لاڑکانہ بورڈ پر رپورٹ کریں، جن بورڈ کے چیئرمین اور افسران کو نہیں ھٹایا گیا ہے ان میں حیدرآباد تعلیمی بورڈ میں سرچ کمیٹی کے بغیر سندھ یونیورسٹی کے پروفیسر علی احمد بروہی ڈیپوٹیشن پر چیئرمین بورڈ مقرر ہیں۔ میرپورخاص بورڈ کے چیرمین ذولفقار علی شاہ وفاقی حکومت کے ملازم ہیں، سکھر بورڈ کے چیرمین رفیق احمد پلھ نے غیر قانونی طور پر گریڈ 20 حاصل کیا اور بغیر سرچ کمیٹی کے چیئرمین بن گئے انھیں اور دیگر افسران کو تاحال ھٹایا نہیں گیا ہے۔ وزیر اعلی سندھ کے ترجمان رشید چنہ کا کہنا ہے کہ بورڈز میں تعینات تمام خلاف ضابطہ تعینات افسران کو ھٹایا جائے گا جو سمری منظور ہوتی جائے گی اس کی خبر جاری کردی جائے گی۔ رشید چنہ نے کہا کہ حکومت سندھ کا الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے جس میں ان سے تعلیمی بورڈز میں چیئرمین اور دیگر افسران کی تلاش کمیٹی کے ذریعے تقرریوں کی اجازت طلب کرلی گئی ہے۔ سندھ کے بیشتر تعلیمی بورڈز میں عارضی بنیادوں پر افسران کام کررہے ہیں اور حکومت سندھ بورڈز کی بہتری کے لیے اب مستقل تقرریاں کرنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بورڈز کو کہا گیا ہے کہ وہ کنٹرولر ز اور سکریٹری کے تقرر کیلئے سینیارٹی کی بنیاد پر تین تین ناموں پر مشتمل پینل بھجیں۔
اہم خبریں سے مزید