• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ کے زخمیوں کو پاکستان میں طبی سہولتیں دینا چاہتے ہیں: نگراں وزیرِ خارجہ

نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی---فائل فوٹو
نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی---فائل فوٹو 

نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جس نے فلسطین کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے، غزہ کے زخمیوں کو پاکستان میں میڈیکل سہولت دینا چاہتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔

اس دوران جلیل عباسی جیلانی نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی صورت حال بہت گھمبیر ہے، غزہ میں 15 ہزار شہادتیں ہو چکی ہیں، 40 ہزار زخمی ہیں، غزہ سارا تباہ ہو چکا ہے، غزہ میں کئی میڈیکل سہولتیں تباہ ہو چکی ہیں، اس وقت ممکن نہیں کہ غزہ میں کوئی ملک اسپتال قائم کرسکے۔

نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اسرائیل جنگی جرائم کر رہا ہے، اسرائیل کو جواب دہ قرار دینا چاہیے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اسلامی ممالک بشمول پاکستان نے اسرائیل اور بین الاقوامی برادری پر دباؤ ڈالا، پاکستان نے کہا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے، او آئی سی نے جنگ بندی کی کوششیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیز فائر معاہدے کے تحت 50 اسرائیلیوں کو حماس رہا کرے گا، معاہدے کے تحت اسرائیل 150 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، حماس کے پاس 250 اسرائیلی قیدی ہیں، 7200 فلسطینی اسرائیل کے پاس قید ہیں، اتنی تباہی کے بعد مشرقِ وسطیٰ کی کیا صورتِ حال ہوگی۔

جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کو سعودی عرب اور پاکستان نے اسپانسر کیا تھا۔

اُن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اقوامِ متحدہ میں کردار کی تعریف کی گئی، اردن اور مصر سے رابطے ہیں، انہیں کہا ہے کہ ہم زخمیوں کو پاکستان میں میڈیکل سہولت دینا چاہتے ہیں، اسرائیل زخمیوں کی بھی اسکروٹنی کرتا ہے، مریض ایئر لفٹ کرنے کے لیے اسرائیل کی اجازت درکار ہے۔ 

جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ مرکزی حیثیت اختیار کر گیا ہے، اسرائیل خواب دیکھ رہا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ دب جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے حق میں امریکا اور یورپ میں بہت بڑے مظاہرے ہوئے۔

بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کے دن ساڑھے تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید