• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے معاشرے میں کچھ ایسی عادتیں پروان چڑھ گئی ہیں، جو صحت کیلئے درست نہیں۔ ان میں سے ایک رات کو دیر تک جاگنا بھی ہے۔ بڑے کیا، بچے بھی رات دیر تک جاگتے ہیں اور سونے کا نام ہی نہیں لیتے۔ اس کے نتیجے میں صبح آنکھ دیر سے کھلتی یا اٹھنے کا دل نہیں کرتا جبکہ آدھا دن بھی بوجھل گزرتا ہے۔ 

اکثر والدین اپنے بچوں کو سونے کے لیے تیار کرنے پر جدوجہد کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ بچے جلدی سوجائیں لیکن وہ لیٹنے کے بعد بھی کافی وقت تک جاگتے رہتے ہیں۔ بچوں کو سلانے کے حوالے سے دنیا بھر میں کئی تکنیکس موجود ہیں، جن میں سے کچھ پر نظر ڈالتے ہیں۔

آپ جو بھی طریقہ منتخب کریں، اس کا ایک حل یہ ہے کہ سونے کے وقت مختصر وقت کے لیے بچے کو اپنی غیر موجودگی محسوس کروائیں اور پھر اس وقت کو آہستہ آہستہ بڑھا دیں۔ اس کے علاوہ، جب آپ انہیں تنہا چھوڑنے کے بعد ان کے کمرے میں واپس جاتے ہیں، تو آپ کو ان کی تعریف کرنے کی ضرورت ہے، جیسے انہوں نے ابھی کوئی انعام جیتا ہو۔ 

ایسی باتیں کہیں جیسے ’’اپنے بستر پر اپنے آپ کو ایک بڑے بچے کی طرح دیکھو! آپ بہت پُرسکون نظر آرہے ہیں! مجھے آپ پر بہت فخر ہے کہ آپ آرام سے رہے، بالکل اسی طرح جیسے ہم نے بات کی‘‘۔ یہ تعریف اور توجہ ان کی کوششوں کو تقویت دینے کا بہترین طریقہ ہے۔

مشق کے ساتھ آغاز

دن میں سونے کے وقت کے نئے پلان کی مشق کرنے سے والدین اور بچوں دونوں کی مدد ہوسکتی ہے، جو اپنی نیند کے معمولات میں تبدیلی کرنے سے گھبراتے ہیں۔ کامیاب مشق کے لیے چند ضروری باتیں یہ ہیں:

سونے کے وقت کی مشق پر عمل کریں۔ اس میں دانت صاف کرنے اور کہانی پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے (اگرچہ آپ کر سکتے ہیں)، لیکن سونے کے وقت کے دیگر تمام مراحل اور اپنی نیند کی تربیت کی نئی تکنیک سے گزریں۔ اس میں مراقبہ کی مشق کرنا، اپنے دن کے بارے میں بات کرنا، بستر پر کروٹیں بدلنا اور پھر والدین کا کمرے سے باہر جانا شامل ہو سکتا ہے۔ اپنے بچے کی کامیابی کے بارے میں اس طرح حوصلہ افزائی کریں جیسے آپ واقعی رات کے وقت کرتے ہیں۔ جتنی بار ضرورت ہو معمول کی مشق کریں تاکہ آپ کا بچہ اس سے زیادہ آرام دہ محسوس کرے۔

سونے کا عمل دلچسپ بنائیں۔ اس میں آپ خود بچہ ہونے کا بہانہ کر سکتے ہیں اور اپنے بچے کو والدین بننے کے لیے کہہ سکتے ہیں۔ اگر وقت ہے تو بچے رات سونے کے کپڑے زیب تن کرلیں یا اپنے ٹیڈی بیئر کو بستر پر رکھنے کی مشق کریں۔ اگر آپ اسے تفریح نہیں بناتے تو بچے اس کے بارے میں اتنے ہی بے چین ہوں گے جتنا کہ وہ اپنے سونے کے حقیقی وقت کے بارے میں ہیں۔

ہفتے میں کم از کم چند بار مشق کریں۔ یہ کام والدین کے لیے مشکل ہو سکتا ہے لیکن وہ جتنی زیادہ مشق کریں گے، اتنا ہی بہتر ہوگا لیکن اگر آپ صرف ہفتے کے اختتام پر ہی مشق کر سکیں تو بھی ٹھیک ہے۔

اکیلا سلانے کی مشق

یہ نیند کی تربیت کے پسندیدہ طریقوں میں سے ایک ہے۔ شروع کرنے سے پہلے، آپ کو یہ خیال رکھنا ہوگا کہ آپ کے بچے کو لائٹس بند کرنے کے بعد نیند آنے میں عام طور پر کتنا وقت لگتا ہے۔ مثال کے طور پر آپ رات 10 بجے لائٹس بند کر دیتے ہیں اور بچے20 منٹ میں سو جاتے ہیں۔ اس دورانیے کے وسط میں، آپ ایک مختصر وقت کے لیے وقفہ لینے کے لیے بچے کے کمرے سے نکلیں اور پھر واپس آجائیں۔

٭ دن میں ایک یا دو بار پورے عمل کی مشق کریں تاکہ آپ کے بچے کو معلوم ہو کہ رات کو ایسا ہی ہوگا۔

٭ اپنے سونے کے وقت کے معمول کے مطابق اس جملے کے ساتھ اختتام کریں، ’’میں تم سے پیار کرتا/کرتی ہوں۔ یہ سونے کا وقت ہے۔ شب بخیر۔‘‘ پھر خاموشی سے کمرے میں رہو۔

٭ رات 10 بج کر10 منٹ پر اپنے بچے کو بتائیں کہ آپ کچھ دیر کے لیے کمرے سے باہر جارہے ہیں اور جلد واپس آجائیں گے۔

٭ ایک منٹ میں ان کے کمرے میں واپس جائیں اور اپنے بچے کی بے حد تعریف کریں۔ ’’دیکھو تم کتنے بڑے بچے ہو! تم بستر پر رہے اور بہت آرام دہ ہو! بہت اچھا کام کیا!‘‘ بلا جھجھک گلے لگائیں اور پیار کریں۔

٭ اس وقت تک ٹھہریں جب تک بچہ سو نہ جائیں۔

٭ اگلی رات بھی یہی کام کریں، لیکن اس بار دو منٹ کے لیے کمرے سے باہر نکلیں۔ اس کے بعد رات کو تین منٹ کے لیے بچے کو تنہا چھوڑ دیں۔ آپ کا بچہ آہستہ آہستہ رات کو تنہا رہنے کا عادی ہوتا جائے گا اور آپ کا مقصد یہ ہے کہ وہ کسی وقفے کے دوران سو جائے۔ اگر وہ ایسا کرتا ہے، تو یہ اب بھی بہت ضروری ہے کہ آپ اس کے کمرے میں واپس آنے کے اپنے وعدے پر عمل کریں۔

٭ ایک بار جب آپ کا بچہ ایک ہفتے کے لیے اکیلا سو جائے (یا آپ 30 منٹ کا وقفہ لے رہے ہوں)، تو آپ اس عمل کو روک سکتے ہیں۔

Excuse-Me ڈرل

یہ ایک مختلف تغیر ہے جس میں ایک سے زیادہ مختصر وقفے لینا شامل ہے، اور یہ ان بچوں کے لیے کام کرتا ہے جو آپ کے تھوڑی دیر کے لیے جانے پر رونے، چیخنے یا اٹھنے کے عادی ہوتے ہیں۔ تاہم، اس کے لیے آپ سے اعلیٰ سطح کی توانائی درکار ہوگی۔ پہلے کی طرح، دن میں ایک یا دو بار اس کی مشق کریں تاکہ آپ کا بچہ جانتا ہو کہ کیا توقع کرنی ہے۔

٭ اپنے سونے کے وقت کے معمولات پر عمل کریں، اور شب بخیر کہیں۔

٭ روشنی بجھانے کے تھوڑی دیر بعد، اپنے بچے کو بتائیں کہ آپ کو کچھ کرنے کے لیے صرف ایک لمحے کے لیے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔ (اسے ’’Excuse-Me ڈرل‘‘ کہا جاتا ہے کیونکہ آپ کچھ اس طرح کہتے ہیں، ’’ایک سیکنڈ کے لیے مجھے جانے دینا، میں نے کرکٹ کا اسکور دیکھنا ہے۔)

٭ 30یا 60 سیکنڈ تک باہر رہیں، یا وہ وقت جتنا آپ کا بچہ عام طور پر بستر سے اٹھے بغیر برداشت کر سکتا ہے۔ واپس جائیں اور اپنے بچے کی بے حد تعریف کریں۔

٭ تھوڑی دیر بعد، بہت مختصر وقفے کے لیے دوبارہ باہر نکلیں۔

٭ پہلی رات، آپ یہ عمل 20 سے 30 بار کریں گے۔ جب بھی آپ واپس آئیں، وہ پیار اور توجہ فراہم کریں جو آپ سے الگ رہنے میں آپ کے بچے کی بہادری کو تقویت بخشے۔ دوسری رات کو آپ کمرے سے باہر گزارنے والے وقت کے دورانیے میں بتدریج اضافہ کریں گے۔ 

ہر رات، وقفہ طویل ہوتا جائے گا جب تک کہ بچہ آپ کے بغیر سونا شروع نہ کرے۔ ایک بار جب وہ ایک ہفتے تک ایسا کرسکے تو آپ کا مشن پورا ہو جاتا ہے۔