چینی خاتون کو ریستوران میں کھانا کھانا اور کھانے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرنا مہنگا پڑ گیا، ریستوران نے 60 ہزار ڈالرز کا بل پکڑا دیا۔
یہ وتیرہ بن گیا ہے کہ جب کبھی سیر و تفریح کی خاطر تفریحی مقامات یا باہر کھانا کھانے کے لیے ریستوران کا رخ کریں تو سوشل میڈیا پر اس جگہ سے تصاویر شیئر کی جائیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایسا ہی کچھ ایک چینی خاتون نے بھی کیا۔
ایک مقامی ریستوران میں کھانا منگوانے کے بعد اس کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کر دیں لیکن جب اسے کھانے کا بل 60 ہزار ڈالرز موصول ہوا تو وہ دنگ رہ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کے مطابق ان کے بل میں اُن اشیاء کا بل بھی موجود تھا جو اس نے آرڈر ہی نہیں کیے۔
ہوا کچھ یوں کہ جب مذکورہ خاتون نے کھانا کھانے سے قبل اس کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی تو کھانے کے ساتھ ٹیبل پر موجود ’کیو آر‘ کوڈ بھی تصویر میں آ گیا۔
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے موقع کا فائدہ اُٹھایا اور کوڈ کو اسکین کر کے مذکورہ خاتون کے نام پر آن لائن آرڈز دے دیے۔
خاتون کو جب اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے فوراً مذکورہ تصویر سوشل میڈیا سے ہٹا دی لیکن تب تک دیر ہو چکی تھی، کسی صارف نے تصویر ڈاوّن لوڈ کر کے خاتون کے نام پر آرڈر دینا جاری رکھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جب ریستوران انتظامیہ کے علم میں یہ بات آئی تو انہوں نے مذکورہ خاتون کے نام پر نئے آرڈرز موصول کرنا بند کر دیے۔
تاہم پہلے سے موصول کردہ آرڈز منسوخ کرنے سے قاصر رہے۔
انتظامیہ کے مطابق وہ نہ تو کھانے کا آرڈر دینے والے لوگوں کا پتہ لگا سکتی ہے اور نہ ہی انہیں ایسا کرنے سے روک سکتی ہے۔
تاہم ریستوران انتظامیہ نے خاتون کو بل کی ادائیگی کے لیے مجبور نہیں کیا۔