تعمیراتی صنعت میں نئے تعمیراتی منصوبوں کی پائیداری اور مالی کارکردگی کی بہتری فی الحال ایک اہم تشویش ہے۔ پائیداری، تعمیراتی صنعت کے مستقبل کی کلید ہے۔ پائیداری کا ایک اہم عنصر وقت اور لاگت کی بچت کو بہتر بنانا ہے، جس کے لیے طریقوں اور تعمیراتی مواد کے حوالے سے صنعت کے اندر سوچ کے ارتقاء کی ضرورت ہے۔
حالیہ دہائیوں میں تعمیراتی صنعت نے خالص صفر کاربن اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے اور روایتی مواد کے مقابلے میں بہتر کارکردگی فراہم کرنے کے لیے نئے اور اختراعی تعمیراتی مواد پر توجہ مرکوز کی ہے۔ زیر نظر مضمون میں نئے اور روایتی تعمیراتی مواد کا ایک جائزہ فراہم کیا جارہا ہے اور یہ کہ ان کا استعمال کس طرح وقت اور پیسہ بچا سکتا ہے اور اس شعبے میں پائیداری کو فروغ دے سکتا ہے۔
تعمیراتی لاگت اور تکمیل کے وقت کا انتظام
اس شعبے کے اندر تعمیراتی منصوبوں کو ہدف اور بجٹ میں رکھنا ہمیشہ اہم رہا ہے۔ مختلف عناصر کسی بھی منصوبے کے متعدد پہلوؤں جیسے مزدوروں، آلات اور تعمیراتی مواد کو کنٹرول کرنے کے لیے یکجا ہوتے ہیں۔ صحیح توازن تلاش کرنے سے ان دو منصوبوں کے درمیان فرق پڑ سکتا ہے، ایک جو اپنے بجٹ اور ٹائم لائن پر قائم رہتا ہے اور دوسرا جو مہنگا اور وقت طلب ہو سکتا ہے۔
پچھلی صدی کے دوران، یہ زیادہ دباؤ کا باعث بن گیا ہے کیونکہ دنیا تیزی سے صنعتی اور شہری بن رہی ہے اور تعمیراتی شعبے کے ماحولیاتی اثرات واضح ہو گئے ہیں۔ لاگت کا انتظام کسی بھی منصوبے کے تمام شعبوں پر اثر انداز ہوتا ہے، ڈیزائن سے لے کر حتمی تعمیر تک اور اس سے بھی آگے، جو نئی عمارت کے قابل استعمال زندگی کو متاثر کرتا ہے۔ بالآخر، اچھی لاگت کا انتظام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تعمیر اعلیٰ معیار کی ہے اور تعمیرات ماحولیاتی نظام کی تبدیلی کے تقاضوں کو پورا کرتی ہے۔
کنکریٹ کی لاگت کم کرنا
نئی عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے کے اخراجات کا ایک اہم تناسب اس میں شامل تعمیراتی مواد ہیں جیسے کہ کنکریٹ، شیشہ اور اسٹیل وغیرہ۔ عالمی سطح پر سالانہ تقریباً 30 ارب ٹن کنکریٹ استعمال ہوتا ہے۔ فی کس، یہ اس سے تین گنا زیادہ ہے جتنا کہ چالیس سال پہلے استعمال کیا جاتا تھا اور اسٹیل یا لکڑی سے زیادہ تیزی سے اس کا استعمال بڑھا ہے۔ نسبتاً سستا ہونے کے باوجود نئے منصوبوں میں کنکریٹ کے استعمال کی لاگت کو کم کرنے کے مواقع موجود ہیں۔
جب کہ کنکریٹ ایک مضبوط اور نسبتاً سستا مواد ہے لیکن طویل مدتی استحکام کے مسائل ہیں۔ جدید عمارتوں کے تعمیراتی انداز اور تنصیب کے طریقے پر منحصر ہے کہ کنکریٹ کی عموماً 30 سے 100 سال تک قابل استعمال زندگی ہوتی ہے اس کے بعد انھیں منہدم اور تبدیل کرنا پڑتا ہے۔ استعمال شدہ کنکریٹ کی مقدار کو کم کرنا، کنکریٹ کے استعمال سے وابستہ اخراجات کو بچانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ مزید برآں، کنکریٹ کے بڑے کاربن فوٹ پرنٹ نے اس کے استعمال کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ حالیہ دہائیوں میں کئی طریقے دریافت کیے گئے ہیں جیسے کہ ری سائیکل شدہ کنکریٹ کا استعمال اور بائنڈر کو پائیدار سبز مواد سے تبدیل کرنا۔
3D پرنٹ شدہ مواد
تعمیراتی منصوبے کا وقت اس پر اٹھنے والی لاگت کو بھی کنٹرول کرتا ہے اور اس کو کم کرنے سے لیبر اور آلات جیسے اہم عوامل پر بچت ہو سکتی ہے۔ جدید مواد اور تعمیراتی تکنیک نئے منصوبوں کے لیے وقت اور لاگت کو بچانے میں مدد کر سکتی ہیں۔ تعمیراتی صنعت میں سب سے زیادہ زیر بحث ٹیکنالوجی میں سے ایک ایڈیٹو مینوفیکچرنگ ہے، جسے عام طور پر 3D پرنٹنگ کہا جاتا ہے۔
مینوفیکچرنگ کا یہ طریقہ روایتی تعمیر کے مقابلے میں کافی کم وقت لیتا ہے (مہینوں کے بجائے چند دن لگتے ہیں)اور ساتھ ہی ڈیزائن کی بے پناہ آزادی کے ساتھ اعلیٰ معیار کے پائیدار ڈھانچے تیار کر سکتا ہے۔ 3D پرنٹنگ سے لیبر، مواد اور آلات کی بچت ہوتی ہے اور اس میں عملی طور پر کوئی فضلہ نہیں ہوتا۔ اس طرح تعمیراتی منصوبے پر اضافی لاگت نہیں آتی۔ 3D پرنٹنگ کثیر مواد کی تعمیر، مزید اخراجات اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کی بھی اجازت دیتی ہے۔
نیا تعمیراتی مواد
حالیہ برسوں میں کئی جدید مواد تیار کیے گئے ہیں جن میں پائیداری اور لاگت میں کمی کے بنیادی فوائد ہیں۔
بانس: بانس ایک تیزی سے بڑھنے والا پودا ہے جسے تعمیر میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ نمایاں طور پر قابل تجدید، اسے ستونوں، بیمز اور فرش میں ساختی مواد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بانس پیدا کرنے میں سستا، اعلیٰ تناؤ کی طاقت رکھتا اور اس میں کاربن کا اثر کم ہوتا ہے، جو اسے ایک مثالی متبادل سبز تعمیراتی مواد بناتا ہے۔
پلاسٹک: پلاسٹک کو طویل عرصے سے ایک سستے پیکیجنگ میٹریل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، لیکن تعمیراتی صنعت میں اسے بڑی حد تک نظر انداز کیا گیا ہے کیونکہ اس کی کارکردگی محدود ہے۔ تاہم، حالیہ برسوں میں اعلیٰ کارکردگی والے پلاسٹک تیار کیے گئے ہیں، جو ان روایتی مواد سے بہت کم قیمت پر شیشے اور دھات کے اجزا کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
سیلف ہیلنگ کنکریٹ: سیلف ہیلنگ کنکریٹ ایک اور اختراعی پائیدار مواد ہے، جو عمارتوں اور انفرااسٹرکچر کی زندگی میں مائیکرو کیپسول یا بیکٹیریا کی شمولیت کی وجہ سے بڑھا سکتا ہے، جو ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کو ٹھیک کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ نئی عمارتوں کے لیے دیکھ بھال کے اخراجات کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔
کاربن فائبر: کاربن فائبر کو روایتی کنکریٹ یا جدید ترین پائیدار کنکریٹ کے لیے سستے اور پائیدار کمک کے مواد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے (مہنگے اور کاربن خارج کرنے والے اسٹیل ریبار کی جگہ)۔ مزید برآں، بحالی کے اخراجات کو کم کرنے کی غرض سے کاربن فائبر کو لچکدار اور مضبوط تعمیراتی ڈھانچوں کی تعمیر کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے کہ پل وغیرہ۔