حماس کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔
حماس کے رہنما عزت الرشق نے کہا کہ امریکا نے غیر اخلاقی اور غیر انسانی مؤقف اپنایا ہے، امریکا نےہمارے لوگوں کی نسل کشی میں اسرائیل کی مدد کی ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کی جانب سے اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں انسانی بنیادوں پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد ویٹو کر دی ہے۔
سلامتی کونسل کے 15 میں سے 13 ارکان نے قرارداد کی حمایت کی جبکہ برطانیہ غیر حاضر رہا۔
اقوامِ متحدہ میں امر یکی نمائندے نے کہا کہ قرار داد میں اب بھی غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ موجود ہے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ یہ مطالبہ حماس کو اس قابل بنا دے گا جو اس نے 7 اکتوبر کو کیا تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل سمجھتے ہیں کہ جنگ بندی سے صرف حماس کو فائدہ ہو گا، امریکا عارضی جنگ بندی کا حامی ہے تاکہ وقفے کے دوران امداد پہنچائی جا سکے۔
دوسری جانب یو اے ای نے قرارداد ویٹو کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ کچھ حکومتیں اسے ترجیح کے طور پر نہیں دیکھ رہیں۔
فیصل بن فرحان نے اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ایک قابل اعتبار روڈ میپ بھی ہونا چاہیے۔