• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی شہر میں جہاں مہنگائی کا بہت شور ہے، وہیں انسانی جان بہت ہی سستی ہے۔ کبھی کوئی کسی گولی کا نشانہ بن جاتا ہے، کبھی کسی گٹر کے مین ہول میں گر کر لقمہ اجل بن جاتا ہے، کئی لوگ کسی بل بورڈ کے گرنے کی وجہ سے اس جہان فانی سے کوچ کر جاتے ہیں، کئی اپنا موبائل، گاڑی یا پیسہ ڈکیتوں سے بچاتے ہوئے ڈکیتوں کی بندوق کی گولی لگنے سے اپنے پیاروں سے جدا ہوجاتے ہیں، کبھی فیکڑی میں آگ لگنے کے باعث جھلس کے مر جاتے ہیں، تو دھوئیں سے دم گھٹنے کی وجہ سے اللہ کو پیارے ہوجاتے ہیں، تو کبھی ناقص تعمیرات کی بدولت بلڈنگ گرنے سے ملبے میں دب کر ہلاک ہوجاتے ہیں۔کتنا آسان ہے مرنا!اگر اس قدر آسان موت کی وجہ معلوم کی جائے تو پتا چلے گا کہ یہ یہاں کئی ادارے (regularity authorities) موجود ہیں جن کا کام صرف اور صرف انسانی جان و مال کی حفاظت کرنا ہے۔ افسوس یہ ادارے وجود تو رکھتے ہیں لیکن عملی طور پر ناکام ہیں۔پولیس فورس ہو، بلدیاتی عملہ ہو، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ہو، ہر ایک ذمہ دار ادارہ مگر "کارکردگی " صفر۔آخر کیا وجہ ہے کہ حکومتی ادارے اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام ہیں؟ اصل میں تمام حکومتی ادارے معیشت پر بوجھ ہیں ان اداروں کے قیام کا مقصد صرف اور صرف ان کے ملازمین کے مالی حالات کو بہتر بنانا ہے۔۔ ان اداروں کے ملازمین ایک جائز کام کرنے کے لیے بھی ہر قدم پر پیسہ مانگتے ہیں جب کہ یہ کام کرنا ان کی نوکری میں شامل ہے۔ بات شروع کرتے بلدیاتی نظام سے، شہر کی صفائی، سڑکوں کی مرمت، گٹروں پہ ڈھکن، شہری حکومت کی ذمہ داری ہے۔ لیکن گٹروں سے ڈھکن چوری ہونا عام سی بات ہے جب نشیوں کا دل چاہتا ہے ڈھکن چوری کر لیتے ہیں لیکن ان کو اس بات کا پورا حق حاصل ہے ان کی ڈھکن چوری کرتے ہوئے ویڈیو بنائی جاتی ہے اور ہنسا جاتا ہے یہ سوچے سمجھے بغیر کہ کوئی انسان بے خیالی میں یہاں گزرتے ہوئے گٹر میں گر سکتا ہے۔ لیکن پرواہ کسے! صفائی کرنے والا عملہ صفائی کرنے کی بجائے جگہ جگہ نالیوں میں کچرا بھر کر چلا جاتا ہے تاکہ گٹر ابلیں اور ان کو صفائی کے لئے خاص طور پر بلایا جائے تو "خاص کمائی" بھی ہوجائے۔ لیکن اصل نقصان میں کون ہے اس کی کوئی فکر نہیں، سب اپنے نفع کو گن رہے ہیں وہ بھی کسی کے نقصان ہونے کی وجہ سے بھاری بل بورڈز کے گرنے سے زخمی ہو یا مرے بلدیاتی ادارے کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) اس کا کام تعمیرات کے معیار کو بہتر بنانا ہے تاکہ کسی قسم کا جانی نقصان نہ ہوسکے۔ مگر در حقیقت اس کا اصل مقصد تمام ناقص تعمیرات کو پیسہ (رشوت) لے کر لائسنس جاری کرنا ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ملازمین اس کو اپنا جائز حق سمجھ کر منظوری دے دیتے ہیں۔

minhajur.rab@janggroup.com.pk

تازہ ترین