کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کا پیر کوعام اجلاس میں ایک بار پھر شور شرابہ اور احتجاج ،پی ٹی آئی نے میئر کا ساتھ دینے والے گروپ کے لیڈر اسد امان کے خلاف نعرے بازی ٓاور مائیک چھیننے کی کو شش کی امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ میونسپلٹی ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں وصول کرنا کراچی کی دشمنی ہےتحریک عدم اعتماد کے ذریعے قبضہ مئیر کراچی کو گھر بھیجیں گےتفصیلات کے مطابق اجلاس صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت منعقد ہوا، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے بھی اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کے دوران مجموعی طور پر5مختلف قراردادوں کی منظوری دی گئی،اتفاق رائے سے منظور کی گئی ایک قرارداد کے تحت نگراں صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی، سابقہ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز، ضلع وسطی، غربی، شرقی، جنوبی، کورنگی، کیماڑی، ملیر اور ڈسٹرکٹ کونسل کراچی سے پینشن کے حق دار ریٹائرڈ ملازمین و افسران کو ان کے ریٹائرمنٹ کے واجبات بشمول پینشن، گریجویٹی و دیگر متعلقہ واجبات کی ادائیگی کے لئے فوری طور پر ایک اسپیشل فنانشل بیل آؤٹ پیکیج منظور کرے تاکہ اپنے واجبات کی ادائیگی کے منتظر ہزاروں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اور ان کے خاندانوں کو انسانی و قومی ہمدرد کی بنیاد پر فوری ریلیف فراہم کیا جاسکے جبکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی، سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 ء کی متعلقہ دفعات کے تحت اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن میونسپل یوٹیلیٹی چارجز اینڈ ٹیکس کلیکشن رولز 2022 ء میں صراحت کردہ انداز میں کے ایم سی اور کے الیکٹرک سے اشتراک سے کے الیکٹرک کے ماہانہ بلوں کے ذریعے میونسپل یوٹیلیٹی چارجز و ٹیکس کی شہر بھر سے وصول کرنے سے متعلق بلدیہ عظمیٰ کراچی کی منظور شدہ قرارداد نمبر 78 مورخہ 21 جون2022 ء کو Adop کرنے سے متعلق میٹروپولیٹن کمشنر بلدیہ عظمیٰ کراچی کی یادداشت میں درج سفارشات کثرت رائے سے منظور کی گئیں، اجلاس میں ایک اور قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ کراچی کی تمام یونین کمیٹیوں کے ہر منتخب یوسی چیئرمین کو اپنی یونین کمیٹی میں ترقیاتی کاموں کی انجام دہی کے لئے فوری طور پر تین، تین کروڑ روپے کا فنڈز فراہم کیا جائے، اجلاس کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر نجمی عالم، جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ، جمعیت علمائے اسلام کے پارلیمانی لیڈر مفتی خالد اور پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سمیت مختلف اراکین نے اظہار خیال کیا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہر یوسی کو عوامی مسائل کے حل کے لئے فی کس 10 کروڑ روپے ملیں لیکن اعلان کرنا آسان ہے اور اسے پورا کرنا مشکل ہوتا ہے لہٰذا ہم صرف قابل عمل بات کریں گے کے ایم سی کا موجودہ بجٹ گزشتہ ایڈمنسٹریٹر نے مارچ کے مہینے میں منظور کیا تھا اور قانون کے ایم سی کے بجٹ کی کونسل سے دوبارہ منظوری کی اجازت نہیں دیتا پھر بھی اگر سٹی کونسل کے اراکین کو بجٹ کے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں تو اس کے لئے کونسل میں قرارداد پیش کی جاسکتی ہے اجلاس میں جماعت اسلامی کے امیر حافظ محمد نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں شہریوں کو درپیش مسائل کی وجہ متوازی نظام کا چلنا ہے، شہریوں کے وسیع تر مفاد میں سٹی کونسل کو مثبت طور پر چلانا چاہتے ہیں، ہمیں پوری دنیا کو ایک اچھا تاثر دینا ہے کہ ہمارے ادارے صحیح کام کر رہے ہیں، انہوں نے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کو ٹاؤنز اور یوسیز کے ماتحت کرنے کی تجویز دی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ قبضہ مئیر کراچی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی مکمل تیاری ہےسٹی کونسل کے اجلاس کو چلانے کی پوری کوشش کی لیکن پیپلز پارٹی قبضہ مئیر کا رویہ قوم کے سامنے ہےآج اجلاس میں تعاون کیاکہ کارروائی چلے شہر کے مسائل حل ہوںکے الیکٹرک کراچی دشمن ادارہ ہےمیونسپلٹی ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں وصول کرنا کراچی کی دشمنی ہےکراچی کے عوام پر مظالم برداشت نہیں کرینگےفسطائیت اور وڈیرانہ سوچ کے ساتھ مزید نہیں چل سکتےتحریک عدم اعتماد کے ذریعے قبضہ مئیر کراچی کو گھر بھیجیں گےکراچی کامئیر جماعت اسلامی کا ہوگا ۔