غزہ میں اسرائیلی فوج نے کئی روزہ محاصرے کے بعد شمالی غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر دھاوا بول دیا، طبی عملے اور مریضوں کو اسپتال میں محصور کر دیا۔
ترجمان غزہ وزارت صحت اشرف القدرہ کا کہناہے اسرائیلی فوج نے کمال عدوان اسپتال کے طبی عملے کو اسپتال کے احاطےمیں جمع کرلیا، خدشہ ہے انہیں گرفتار یا مار دیا جائے گا۔
اشرف القدرہ نے اقوام متحدہ، عالمی ادارہ صحت اور ریڈ کراس سے اسپتال میں موجود افراد کی جان بچانےکیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے مطابق کمال عدوان اسپتال میں آئی سی یو میں موجود 12 بچوں سمیت 65 مریض موجود ہیں، 6 نومولود انکیوبیٹرز میں ہیں، جبکہ تقریباً تین ہزار بےگھر افراد نے اسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔
غزہ کے 36 میں سے صرف 11 اسپتال جزوی فعال رہ گئے، ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم نے غزہ کے اسپتالوں کی تباہی جنگ عظیم اول جیسی قرار دے دی۔
اسرائیلی فوج کی رہائشی علاقوں پر بمباری مسلسل جاری ہیں، شمالی غزہ میں حماس کا ٹھکانہ کہہ کر اقوام متحدہ کا اسکول دھماکے سے اُڑا دیا۔
اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں مزید 200 فلسطینی شہید کر دیے، جس کے نتیجے میں شہدا کی تعداد ساڑھے 18 ہزار ہوگئی ہے۔
فلسطینی مزاحمتی فورسز نے اسرائیلی فوج سے جھڑپوں میں 11 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، راکٹوں، مارٹر گولوں سے متعدد اسرائیلی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں بھی تباہ کر دیں۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا اجلاس میں ووٹنگ آج ہوگی۔