• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی واٹر بورڈ، سیکڑوں ایکڑ قیمتی اراضی پر قبضہ، کراچی کو فراہم لاکھوں گیلن پانی ضائع اور یومیہ چوری

گھارو ( نا مہ نگار)کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی گھگھر تا چلیا تک مختلف مقامات پر سیکڑوں ایکڑ قیمتی اراضی پر قبضہ ہو چکا ہے ۔ اور یہ سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے ۔ اکثر مقامات پر اراضی پر رہائشی اسیکمیں بن کر فروخت بھی ہو چکی ہیں جبکہ بہت سے مقامات پر رہائشی مکانات بن چکے ہیں حد تو یہ ہے بے بی کینال پر نہر کا پانی اوور فلو ہو کر گرنے والے مقام پر بھی قبضہ ہو چکا ہے اور اب پانی اوور فلو کا نظام رک جانے سے پانی کا پریشر بڑھنے سے آئے روز کراچی کو پانی فراہم کرنے والی لائنیں پھٹتی رہتی ہیں جس سے نہ صرف ادارے کو مالی نقصان ہوتا ہے بلکہ کراچی کو پانی کی سپلائی بھی متاثر ہوتی ہے واٹر بورڈ کی گھارو کے قریب آر ای کیمپ کے مقام پر حال ہی میں لینڈ مافیا نے قبضہ کیا تھا اور وہاں تعمیراتی کام شروع کرا دیا تھا تاہم متعلقہ مقامی افسر کی تحریری شکایت پر ڈپٹی کمشنر نے کاروائی کروا کر تجاوزات ختم کرادیں ہیں تاہم لائنوں کی تنصیب کے وقت یہ کیمپ قائم کیا گیا تھاجس کے لیے قیمتی دایال کی لکڑی کا استعمال کیا گیا تھا اس سے 10شیڈ بنائے گئے تھے اور اب تک 3سے زائد شیڈوں کی لاکھوں روپے کی لکڑی چوری ہو چکی ہے۔
اہم خبریں سے مزید