شوگر ملز مالکان نے نگران وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز کو خط تحریر کیا ہے۔ خط میں شوگر ملز مالکان نے برآمدی مقاصد کےلیے خام چینی کی درآمد کی اجازت مانگی ہے۔
درآمدی خام چینی ریفائن کرنے کے بعد برآمد کرنے کی اجازت طلب کرلی گئی۔ خط پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نائب چیئرمین اور چیئرمین کے پی زون نے لکھا ہے۔
خط کی کاپی نگران وزیراعظم، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو بھی بھجوائی گئی ہے۔ خط کے مطابق چینی کی برآمد سے 3 ارب ڈالر سے زائد کا قیمتی زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔
خط کے مطابق اس وقت ایتھنول کی سالانہ برآمدات 50 کروڑ ڈالر سے زائد ہیں۔ شوگر انڈسٹری پر کریک ڈاؤن سے مارکیٹ میکنزم میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔
خط کے مطابق شوگر انڈسٹری پر کریک ڈاؤن کے باعث چینی کی قیمتوں پر اثر پڑتا ہے۔
خط کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے چینی کی فروخت پر سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔ غریب لوگوں کو یوٹیلیٹی اسٹورز پر سیلز ٹیکس فری چینی فراہم کی جائے۔