• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے، عالمی ادارہ صحت


تمباکو بنانے والی بڑی کمپنیوں کی جانب سے لوگوں کو تمباکو نوشی کی جانب مائل کرنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں۔

اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا میں اب پانچ میں سے صرف ایک شخص سگریٹ پی رہا ہے۔

پاکستان میں 15 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں تمباکو نوشی کے استعمال کی شرح 16.9 فیصد ہے۔

رپورٹ کے مطابق 150 ممالک ریگولیشن، زیادہ ٹیکس اور دیگر اقدامات کے ذریعے تمباکو کے استعمال کو کامیابی سے کم کر رہے ہیں۔ 

تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد جنوب مشرقی ایشیا اور یورپ میں سب سے زیادہ ہے۔ مصر، اردن اور انڈونیشیا سمیت چند ممالک میں تمباکو کا استعمال اب بھی بڑھ رہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 2000 میں دنیا میں 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تقریباً 1.36 ارب افراد سگریٹ نوشی کرتے تھے جبکہ 2022 میں یہ تعداد گھٹ کر 1.25 ارب رہ گئی ہے۔

تمباکو کا استعمال 2030 تک مزید کم ہو کر 1.2 ارب افراد تک رہ جائے گا، رپورٹ کے مطابق دنیا میں اوسطاً 13 سے 15 سال کی عمر کے 10 فیصد افراد تمباکو کی ایک یا زیادہ اقسام کا استعمال کرتے ہیں۔

دنیا بھر میں تمباکو کے استعمال سے ہر سال 80 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوتے ہیں، جن میں ایک اندازے کے مطابق 13 لاکھ غیر تمباکو نوشی کرنے والے بھی شامل ہیں۔

امراض کے کنٹرول سے متعلق امریکی مراکز کے مطابق سگریٹ نوشی صحت کے دیگر مسائل کے علاوہ کینسر، دل کی بیماری، فالج، پھیپھڑوں کی بیماریاں اور ذیابیطس وغیرہ کی بیماریوں کا بھی سبب بنتی ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید