اسلام آباد (رپورٹ :عاصم جاوید) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اپنی لیگل ٹیم تبدیل کردی، پھر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔ جمعہ کے روز 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم میں تبدیلی موضوع بحث بنی رہی۔ عمران خان نے سینئر وکیل سردار لطیف کھوسہ کی جگہ ریفرنس کی پیروی کیلئے بیرسٹر علی ظفر اور سکندر ذوالقرنین کی خدمات حاصل کر لیں۔ اس تبدیلی پر سارا دن قانونی اور عوامی حلقوں میں مختلف چہ میگوئیاں ہوتی رہیں۔ جیو کے مطابق لطیف کھوسہ کی جانب سے عدالت میں علی ظفر کو وکیل مقرر کرنے کی درخواست دے دی گئی جس میں موقف اپنایا گیا کہ اپنی انتخابی مہم کی وجہ سے وہ کیس کی وکالت نہیں کرسکیں گے،بانی پی ٹی آئی کی جانب سے انہیں مقدمے کی پیروی کی بجائے انتخابی مہم چلانے کی اجازت دے دی گئی۔ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات روف حسن نے مصروفیت کی وجہ سے اس پر تبصرہ کرنے سے معذرت کرلی۔ تاہم رات گئے ایک ذرائع نے ان تمام چہ میگوئیوں کو مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کو انہی کے کہنے پر ریفرنس کی پیروی سے ہٹایا گیا ہے۔ لطیف کھوسہ قومی اسمبلی کے حلقہ 122 لاہور سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور اپنی انتخابی مہم کی وجہ سے انہوں نے خود ریفرنس کی پیروی سے معذرت کی ہے جس کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی نے دیگر وکلا کو لیگل ٹیم میں شامل کر لیا۔ اب 24 جنوری کو آئندہ سماعت پر ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر ، سکندر ذوالقرنین اور عثمان گل پیش ہوں گے۔ واضح رہے کہ جمعہ 19 جنوری کو عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کرنا تھی تاہم وکلا ٹیم میں تبدیلی کی وجہ سے فرد جرم کی کارروائی 24 جنوری تک موخر کر دی گئی ہے۔