ایک حالیہ تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ خواتین کے رونے سے مردوں کے غصّے اور جارحیت میں کمی آتی ہے۔
نیو یارک پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں ویزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کی ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسانی آنسوؤں میں پائے جانے والے ایک کیمیائی مرکب سے ایک سگنل خارج ہوتا ہے جو دماغ کے ان مخصوص حصّوں کی سرگرمی میں کمی لاتا ہے جس کی وجہ سے مردوں کو غصّہ آتا ہے۔
محققین نے یہ تجربہ کرنے کے لیے خواتین کو ایسی جذباتی کہانی پر مبنی ایک فلم دکھائی جسے دیکھتے ہوئے وہ رونے لگیں اور اس دوران ان کے آنسوؤں کو جمع کیا گیا جبکہ31 مردوں کو ایک کمپیوٹر گیم کھیلنے کو کہا گیا جسے غیر منصفانہ طور پر پوائنٹس کی کٹوتی کرکے مردوں کو غصّہ دلانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
جب مردوں کے اس گروپ کو گیم کھیلتے ہوئے غصہ آگیا تو ان میں سے کچھ مردوں کو نمکین محلول اور کچھ مردوں کو خواتین کے جمع کیے ہوئے آنسو سونگھائے گئے۔
اس تحقیق کے دوران یہ نتیجہ سامنے آیا کہ جن مردوں کو خواتین کے جمع کیے ہوئے آنسو سونگھائے گئے ان کے غصّے اور جارحیت میں 43.7 فیصد کمی ظاہر ہوئی۔
یہ نتیجہ سامنے آنے کے بعد ان مردوں کے دماغ کا سٹی اسکین کیا گیا تو یہ انکشاف ہوا کہ آنسو سونگھنے والے مردوں کے دماغ کے کچھ مخصوص حصّے کی سرگرمی آنسوؤں کی بو سے کم ہوئی جو کہ انسان میں غصّے اور جارحیت کی وجہ بنتی ہے۔
محققین نے مردوں اور بچوں کے آنسوؤں میں بھی ایسے ہی کیمیائی سگنلز کی موجودگی کی پیش گوئی کی ہے جو اُنہیں خواتین کے آنسؤوں میں سے ملے۔
محققین نے یہ بھی بتایا کہ چھوٹے بچے جو بول نہیں سکتے وہ ہمیشہ اپنے والدین کے غصّے کو رو کر کم کرتے ہیں۔
تحقیق میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ رونا انسان کا ایک ایسا رویہ ہے جسے جوانی میں جارحیت یا غصّے کو کم کرنے اور ایسی صورتحال میں جب انسان خود کو سامنے والے سے کمزور محسوس کرے تو اپنی حفاظت کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔