سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے سلسلے میں نفرت انگیز تقاریر، جعلی مواد اور غلط معلومات سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔
بلاشبہ گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی اور ان کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، جو 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات سے قبل عوام کے خیالات کو تشکیل دینے میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔
ملک میں سیاسی جماعتیں اپنی رسائی کو بڑھانے اور اپنے نظریات کے فروغ کے لیے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہی ہیں جس کے باعث نفرت انگیز تقاریر، جعلی مواد اور غلط معلومات عام ہونے کا خدشہ ہے۔
ان خدشات سے نمٹنے اور انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ٹک ٹاک نے اپنی تیار کردہ حکمت عملی جاری کردی ہے۔
ٹک ٹاک کے مطابق تمام صارفین کو مطلوبہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں جو انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں موجود ہیں۔
ٹک ٹاک کے مطابق غلط معلومات اور جعلی خبریں دنیا بھر میں مختلف انتخابات کو متاثر کرسکتی ہیں اس لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے یقین دہانی کروائی ہے کہ گمراہ کن معلومات پر مشتمل تمام مواد جس میں ووٹر رجسٹریشن، امیدوار کی اہلیت، بیلٹ کی گنتی اور انتخابی نتائج شامل ہیں ہٹادیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ٹک ٹاک ووٹروں کو دھمکانے، ووٹنگ کے عمل کو متاثر کرنے، سیاسی جماعتوں کے کارکنان کو تشدد پر اکسانے والے مواد کی سختی سے ممانعت کرتا ہے۔ تشدد، نفرت اور اشتعال انگیز تقاریر و نظریات کی روک تھام کے لیے صارفین لائیو سٹریمنگ کی سہولت سے قاصر رہیں گے جبکہ ایسے تمام اکاؤنٹس کو بلاک کردیا جائے گا جو انتخابات سے متعلق غلط معلومات پھیلانے کے مرتکب پائے جائیں گے۔
اس سلسلے میں ٹک ٹاک 40 ہزار سے زائد اہلکاروں اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے صارفین کی حفاظت کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ انتخابات سے متعلق جعلی معلومات اور مواد سے نمٹنے کے لیے حقائق کی جانچ کرنے والے مقامی اور علاقائی لوگوں کے ساتھ مل کر ایسے مواد کو ہٹانے میں مدد فراہم کررہا ہے۔
ٹک ٹاک کی جانب سے اپنائی گئی حکمت عملی کا ایک اہم عنصر پلیٹ فارم پر پاکستان الیکشن سینٹر کا آغاز ہے، جو انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں دستیاب ہے۔ یہ مرکز صارفین کو انتخابات سے متعلق مستند معلومات بشمول ووٹنگ کے طریقہ کار اور مقامات کی ہدایت کرے گا۔
مزید برآں، پلیٹ فارم نے سیاسی اشتہارات کے خلاف پالیسیاں نافذ کی ہیں۔ اس میں حکومت، سیاست دان یا سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے اکاؤنٹس کے لیے الگ الگ مقرر کردہ اصول ہیں۔