تباہی اور بربادی کا شکار قومی کھیل اس وقت جن حالات سے دوچار ہے اس کی ذمے دار اگر حکومت کو نہیں کہا جائے تو بے جا نہیں ہوگا، جس کی عدم توجہی نے اس کھیل کو اس مقام پر پہنچا دیا ہےاب ہم دنیا میں اس کھیل میں ناکامی سے باہر ہی نہیں نکل پارہے ہیں، پچھلے دو ماہ کے دوران پاکستان کو اولمپکس رسائی راؤنڈ، جونیئر ورلڈ کپ اور پہلے فائیو اے سائیڈ ہاکی ٹورنامنٹ میں رسوائی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوسکا، پی ایچ ایف میں عہدے داروں کی باہمی چپقلش نے کھلاڑیوں کو مایوس کردیا ہے، اب وہ عالمی مقابلوں میں بھی بددلی کے ساتھ ایکشن میں نظر آتے ہیں، عہدے داروں نے کوچنگ اسٹاف کی تقرری میں جس جانب داری کا مظاہرہ کیا اس نے ٹیم کا بیڑا غرق کردیا، مگر حیرت انگیز طور پر تین اہم مقابلوں میں شکست کے باوجود حکومت اور بین الصوبائی رابطے کی وزارت نے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کی، کسی سے کوئی سوال نہیں کیا۔
تین بڑے ایونٹ میں ناکامی کے پیچھے پی ایچ ایف کی اقر باپروری نمایاں دکھائی دی، حکومت کی بھر پور مالی معاونت کے باوجود پاکستان ہاکی فیڈریشن کی نااہلی، کوچنگ اسٹاف کی بار بار تبدیلی کے باعث عالمی سطح پر پاکستان کو دو ماہ میں تین بڑے مقابلوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،اس مایوسی کی اہم وجہ پی ایچ ایف کی جانب سے کوچز کی بار بار تبدیلی ہے جو اسے لے ڈوبی، پی ایچ ایف کے حکام نے کوچز کے انتخاب میں جانب داری اور اپنے حق میں بولنے والے کوچز کو ترجیح دی، اقربا پروری کے خلاف حکومتی سطح پر بھی کوئی باز پرس نہیں کی گئی ، حالت یہ ہے کہ قومی ہاکی ٹیم انتظامیہ کی غفلت کے باعث قومی ہاکی ٹیم کو مسقط میں کھیلے گئے اولمپکس کوالیفائی رائونڈ میں ایک کھلاڑی کے بغیر کھیلنا پڑا، انتظامیہ ان فٹ گول کیپر وقار کی جگہ منتظمین کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں ان کا متبادل کھلاڑی حاصل نہ کرسکی اور اسے17کھلاڑیوں کے ساتھ ایونٹ میں حصہ لینا پڑا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں شریک ایک آفیشل انگریزی سے واقفیت نہ ہونے کی بناء پر اپنی بات منوانے میں کامیاب نہ ہوسکے، دوسری جانب اولمپک کوالیفائی ہاکی مقابلوں میں حصہ لینے والی پاکستانی ہاکی ٹیم کے ایک کوچ کے بارے میں اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ اس نے ان فٹ گول کیپر وقار کو دیا گیا 200ڈالرز کا ڈیلی الائونس بھی اس سے واپس لے لیا، گول کیپر وقار کے قریبی ذرائع نے الزام لگایا ہے کہ پریکٹس کے دوران وقار ان فٹ ہوئے، اس سے قبل ٹیم انتظامیہ کی جانب سے انہیں دوسو ڈالرز ڈیلی الائونس دیا گیا تھا۔
قومی ہاکی ٹیم کے کپتان عماد شکیل بٹ نے کہا ہے کہ عمران خان حکومت میں اداروں کی ٹیموں کی بندش اور کھیل کے شعبے کو ختم کرنے سے ملک میں کھیلوں خاص کر قومی کھیل ہاکی کو بہت زیادہ نقصان پہنچا، ہاکی کے کھلاڑیوں کو سینٹرل معاہدے میں 15سے20ہزار روپے دئیے ملتے تھے اس رقم سے کسی کھلاڑی کا گھر کیسے چل سکتا ہے۔
کر کٹ معاہدے میں کرکٹرز کو لاکھوں روپے ماہانہ مل رہے ہیں، نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں گول پر اعتراض کرنے پر مجھ پر ایف آئی ایچ نے ایک ایونٹ کی پابندی عائد کردی تھی جس کی وجہ سے مجھے فائیو اے سائیڈ ایونٹ میں قومی ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا، یہ فیصلہ سنیئر ٹیم کے دو کوچز کا تھا جنہوں نے مجھے فائیواے سائیڈ ٹیم میں شامل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اولمپکس میں کوالیفائی نہ کرنے کے ذمے دار کھلاڑیوں سے زیادہ کوچز بھی ہیں، کھلاڑیوں نے اہم میچ میں مسنگ کی، پی ایچ ایف نے مسقط ٹیم کو میچ سے ایک دن پہلے مسقط بھیجا، صبح برطانیہ سے میچ تھا، کیا اس طریقہ سے ٹیم جیت سکتی ہے۔
ایک جانب پاکستان ہاکی تباہی کا شکار ہے ایسے میں اصلاح الدین محمد علی شاہ اکیڈمی پر سابق قومی ہاکی کپتان اصلاح الدین نے اپنی ذاتی کوششوں سے اکیڈمی پر نئے کھلاڑیوں کی تلاش کے لئے پاکستان رینجرز (سندھ) کے تعاون سےگرلز اینڈ بوائز ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا ، اس ایونٹ سے 250 کھلاڑیوں کو منتخب کر کے اکیڈمی پر ٹریننگ دی جائے گی،تاکہ وہ پاکستان ہاکی کا مستقبل بن سکے، ایونٹ میں بوائز کا ٹائٹل گورنمنٹ بوائز سیکینڈری اسکول فیڈرل کیپٹل ایریا نے جیتا ، گرلز کا ٹائٹل گورنمنٹ فزیکل گرلز کالج کے نام رہا۔
فائنل میں ہپی ہوم اسکول اورگورنمنٹ گرلز ڈگری کالج نارتھ ناظم آباد بلاک ایم کوناکامی کا سامنا کرنا پڑا،بوائز کے ایونٹ میں فیڈرل کیپٹل اسکول کے روحان خان بہترین کھلاڑی قرار پائے ،فیڈرل کیپٹل اسکول کے ہی نعمان خان نے بہترین گول کیپر کا اعزاز حاصل کیا، ہیپی پیلس اسکول کے بلاول عباس ٹاپ اسکورر رہے۔
گرلز کے مقابلوں میں سیدہ جویریہ کاشف بہترین کھلاڑی، ہمنہ بلال بہتریں گول کیپر اور مبشرہ فرقان ٹاپ اسکورر رہیں، سیکٹر کمانڈر سچل رینجرز بریگیڈیئر محمد کبیر احمد نے انعامات تقسیمِ کئے، اختتامی تقریب میں آئی سی سی کے سابق صدر ایشین بریڈمین ظہیر عباس، اصلاح الدین، حسن سردار، ایاز محمود، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی سید سمیر حسین، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ ، بیگم اسماء علی شاہ ، کامران اشرف ، انٹرنیشنل عارف صدیقی ، ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سید آل حسن، تسنیم عثمانی ، محمد علی مبشر مختار، ڈاکٹر نیئر جبیں اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ مہمان خصوصی سیکٹر کمانڈر سچل رینجرز بریگیڈیئر محمد کبیر احمد نے اپنے خطاب میں گرلز اینڈ بوائز ہاکی ٹورنامنٹ کے کامیاب انعقاد پر اصلاح الدین ،سید سمیر حسین سمیت ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی۔