حریت رہنما اور چیئرمین کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی کا کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیری زمین بھارتیوں کی خریداری کے لیے رکھ دی ہے۔
جنیوا میں اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 55 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 76 برس خصوصاً 34 برس سے کشمیری ظالمانہ تسلط میں ہیں۔
الطاف حسین وانی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں دورانِ حراست قتل، جبری گمشدگی، جنسی تشدد، جائیدادوں پر قبضے ہو رہے ہیں، آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ قابضین کے نو آبادی نظام کو قائم کرنے کے لیے تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ زمین پر قبضے پر عمل در آمد کے لیے تھا، جنیوا کنونشن اور ہیگ ریگولیشن قابضین کی علاقے پر خود مختاری پر قدغن لگاتی ہیں۔
حریت رہنما اور چیئرمین کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی نے کہا ہے کہ بھارت اپنی آبادی کشمیر منتقل کر رہا ہے اور وہاں کی پراپرٹی پر قبضہ کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ مہاراشٹرا کی ریاست نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر میں اراضی خریدی ہے، مہاراشٹرا ریاست کا مقبوضہ کشمیر میں اراضی خریدنا غیر قانونی اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔
حریت رہنما اور چیئرمین کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز الطاف حسین وانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت نے کشمیری زمین بھارتیوں کی خریداری کے لیے رکھ دی ہے اور بھارتی فوج کو کشمیر میں کسی بھی زمین پر قبضہ کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔