• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ہم گھر میں تراویح کا اہتمام کررہے ہیں، میں خود تو قرآن کریم کا الحمدللہ حافظ ہوں ، اور تراویح میں قرآن سناتا ہوں، ہر سال سامع ہوتا تھا جو خود قرآن کا حافظ تھا، وہ قرآن سنتا تھا۔اب میرا بیٹا ہے جو الحمدللہ حفظ کررہا ہے، اس نے بیس پارے قرآن کے حفظ کیے ہیں، اور یہ بیس پارے اخیر سے قرآن کریم کے حفظ کیے ہیں، شروع کے جو دس پارے ہیں ، وہ اس نے حفظ نہیں کیے، اب کوئی اور سامع موجود نہیں ہے۔ 

میرے بیٹے نے ہی میرا قرآن کریم ان شاءاللہ سننا ہے ، تو بیس پارے تو وہ سن لے گا، لیکن شروع کے دس پاروں کا مسئلہ ہے ، جو اس نے ابھی تک حفظ نہیں کیے۔ کیا ایسا کرنا درست ہوگا کہ وہ شروع کے دس پارے قرآن کریم میں دیکھ کر سن لے ، میرے پیچھے نماز میں کھڑے ہوکر دیکھ کر سن لے ، یا بغیر نماز کے، جہاں غلطی آئے مجھے غلطی بتادے۔یہ صورت درست ہوگی یا نہیں؟

جواب: نماز کی حالت میں قرآن کریم میں دیکھ کر قرآن کریم کا سننا یا پڑھنا درست نہیں ہے ، جو صورت آپ نے لکھی ہے کہ آپ کا بیٹا ابتدائی دس پارے نماز کی حالت میں یا نماز میں شامل ہوئے بغیرقرآن کریم میں دیکھ کر سماعت کرے ، یہ دونوں طریقے جائز نہیں ہیں، اگر اس طرح آپ کے بیٹے نے آپ کو غلطی آنے پر لقمہ دیا اور آپ نے قبول کرلیا تو آپ کی اور دیگر مقتدیوں کی نماز فاسد ہوجائے گی۔کسی اور سامع کا انتظام کرلیا جائے ، یا قرآن کریم اتنا پختہ یاد کرلیں کہ غلطی کی نوبت نہ آئے۔