• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمگلنگ ، ذخیرہ اندوزی، منی لانڈرنگ، کرپشن، ملاوٹ، بجلی، ٹیکس چوری، دہشتگردی اور جرائم پیشہ مافیا معیشت کے لئے زہر قاتل ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اسمگلروں، ذخیرہ اندوزوں، مارکیٹ اجارہ داروں اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے اپنے عزم صمیم کا اعادہ کرتے ہوئے اس حوالے سے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ گزشتہ روز ان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں انسداد بجلی چوری پالیسی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جدید بنیادوں پر تشکیل نو، بجلی چوری کی مکمل خاتمے کے لئے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب اور کرپٹ افسروں کے خلاف کارروائی کے احکامات پر وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان معاہدوں کی منظوری دی گئی اور جرائم پیشہ مافیا کو مقررہ وقت کے اندر سزائیں یقینی بنانے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پاکستان آرمی کی جانب سے ملک کی معاشی بحالی کے حکومتی اقدامات کے لئے بھر پور معاونت کی غیر متزلزل یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم جو اب تک معیشت کے حوالے سے کئی اجلاس منعقد کرچکے ہیں کا کہنا تھا کہ تقسیم در تقسیم کی سیاست کا خاتمہ ضروری ہے۔ معاشی بحالی کے لئے سیاسی اور انتظامی دبائو کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وفاق، چاروں صوبے، ادارے، فوج سب مل کر عظیم مشن کے لئے یکسو ہوجائیں۔ غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچا۔ 400سے 500ارب روپے کی بجلی چوری ہوجاتی ہے۔ کرپشن اور لیکیج کی وجہ سے چار کھرب روپے کے قریب وہ محصولات حاصل نہیں ہو رہے جو ملنے چاہئیں تھے۔ چینی افغانستان اسمگل ہوجاتی ہے۔ ملک کو مشکلات سے نکالنا، کرپشن کا خاتمہ ، وسائل بڑھانا اور قرضوں پر انحصار کم کرنا وفاق صوبوں اور اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کے لئے ہمیں صنعت اور زراعت کو فروغ دینا ہوگا۔ وزیر اعظم کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ چیلنجوں پر وہی قومیں قابو پاتی ہیں جو ہمت نہیں ہارتیں۔ ارادہ مصمم ہو تو تمام رکاوٹیں ختم ہوجاتی ہیں۔

تازہ ترین