سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ خطے میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہیں، ہم برادر ملک قطر کے ساتھ ہیں۔
ریاض میں مجلسِ شوریٰ کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے کہا کہ قطر کی جانب سے کیے جانے والے ہر اقدام میں اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سعودی وژن 2030ء پر تیزی سے گامزن ہیں، وژن 2030ء سے سعودی عرب تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کے طور پر دنیا کے سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مملکت کی ترقی اور خوش حالی کے لیے پالیسیوں کو مرتب کیا جا رہا ہے، فیصلہ سازی کے ذریعے دنیا کے ساتھ مل کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملہ کردیا، جس میں حماس کے رہنماؤں کی رہائش گاہوں کو نشانہ بنایا گیا۔
قطری دارالحکومت دھماکوں سے گونج اٹھا جبکہ آسمان پر دھویں کے بادل چھا گئے۔
حملے کے وقت حماس کے چیف مذاکرات کار خلیل الحیہ، خالد مشعل اور دیگر مرکزی رہنما امریکا کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز پر غور کے لیے ملاقات کر رہے تھے۔
حماس کا کہنا ہے کہ حملے میں خلیل الحیہ کا بیٹا، 3 محافظ اور ایک معاون سمیت 6 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ مرکزی رہنما محفوظ رہے ہیں اور دشمن اپنے عزائم میں ناکام رہا ہے۔
قطر نے کہا ہے کہ حملے میں ان کا ایک سیکیورٹی آفیسر بھی شہید ہوا ہے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیل نے حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے امن مذاکرات میں شریک حماس کے مرکزی رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے۔
امریکا نے کہا ہے کہ اس نے حملے سے قبل دوحہ کو آگاہ کر دیا تھا تاہم قطری وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس وقت انہیں آگاہ کیا گیا اس وقت حملہ ہو چکا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کے اپنے اتحادی قطر کی سر زمین پر فوجی کارروائی کے فیصلے سے متفق نہیں تھے۔