• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پارلیمان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ الیکشن کا طریقہ کار کیا ہوگا؟ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ پیپرز کے ذریعے ترجیحی بنیادوں پر ہوگا۔

ووٹرز، امیدواروں کے سامنے عددی لحاظ سے ترجیحی نمبر لکھیں گے، پہلی کاؤنٹگ میں مطلوبہ ووٹ لے کر کامیاب امیدواروں کے اضافی ووٹ دوسرے امیدواروں میں تقسیم کر دیے جائیں گے۔

سینیٹ انتخاب ترجیحی ووٹوں کی بنیاد پر خفیہ رائے شماری سے ہوگا، کسی امیدوار کا کوئی انتخابی نشان نہیں ہوگا، بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کے نام حروف تہجی کے تحت درج ہوں گے۔

ہر ووٹر، اپنی پہلی، دوسری، تیسری ترجیح کے تحت بیلٹ پیپر میں درج خانے میں عددی نمبر لگا کر اپنا ووٹ کاسٹ کرے گا۔

کامیاب امیدواروں کے بچ جانے والے ووٹ دوسرے ترجیحی امیدواروں کو منتقل کردیے جائیں گے۔

ووٹ گننے کے عمل میں سب سے پہلے بیلٹ پیپرز کی اسکروٹنی کی جائےگی، درست ووٹوں کے بیلٹ پیپرز کو علیحدہ کر کے اِن ویلیڈ (In valid) ووٹوں کو نکال دیا جائے گا۔

تمام صوبائی اسمبلیوں میں ایک درست بیلٹ پیپرز کی ویلیو 96، یعنی سینیٹ ایوان کے کل ممبران کی تعداد ہے لیکن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک جنرل اور ایک ٹیکنوکریٹ نشست کے ساتھ پنجاب، سندھ کی ایک ایک غیرمسلم نشست کی ویلیو بھی ایک ہے۔

سینیٹ الیکشن فارمولا کے تحت درست بیلٹ پیپرز کی تعداد کو 96 سے ضرب دے کر اسے نشستوں کی تعداد جمع ایک سے تقسیم کردیا جائے گا۔

یوں جواب میں آنے والا عدد ایک کوٹہ بن جائے گا اور سینیٹ کا الیکشن جیتنے کیلئے ضروری ہے کہ اس کوٹے سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جائیں۔

ووٹ گننے کے عمل میں تمام امیدواروں کو ملنے والے پہلے ترجیحی ووٹ کے تناسب سے پیکٹس بنادیے جائیں گے جو امیداروں کےلیے ملنے والی پہلی ترجیح کے اعتبار سے ہوں گے۔

امیدواروں کو ملنے والی پہلی ترجیح ووٹ کو 100 سے ضرب دی جائے گی، کوٹے سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کامیاب قرار دیے جائیں گے اور انہیں ملنے والے اضافی ووٹ دیگر امیدواروں میں بانٹ دیے جائیں گے، اور ایسا کرتے ہوئے اضافی ووٹوں پر ووٹرز کی دوسری ترجیح والے امیدوار کو دیکھا جائے گا۔

ایک بار پھر کوٹہ بنےگا، دوسری ترجیح والے امیدواروں کے ووٹوں کی گنتی ہوگی، دوسری ترجیح پر زیادہ ووٹ لینے والا کامیاب قرار پائے گا۔

اضافی ووٹ ختم ہوجانے پر امیدواروں کے اخراج کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا، سب سے کم ووٹ لینے والا مقابلے سے باہر ہوجائے گا اور اسے ملنے والے اصل ووٹ دیگر امیدواروں میں منتقل کردیےجائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید